بُلاوا کاش آ جائے تمھارا یا رسولَ اللّہ
مِری قسمت کا چمکے پھر سِتارہ یا رسولَ اللّہ
مدینے کے حَرم پر جان و دل میرا فِدا ہر دم
خدا نے اِس کو کیسا ہے نِکھارا یا رسولَ اللّہ
مدینے کے دَرو دیوار چوموں اپنی پلکوں سے
کروں کیسے میں اس کا کوئی چارہ یا رسولَ اللہ
تَرَستی ہیں نِگاہیں سبز گنبد کی زِیارت کو
یہ جی بھر کر کریں اُس کا نَظارا یا رسولَ اللّہ
سُنہری جالیاں ہوں اور اَشکوں کی روانی ہو
سُکوں پائے یہ غمگیں دل ہمارا یا رسولَ اللّہ
میں بیٹھوں روضَتُہ الجنّہ میں لمحہ بھر
زمیں پر رب نے جنّت کو اُتارا یا رسولَ اللہ
تمنّا ہے شہادت آپ کے قدموں میں مل جائے
بقیعِ پاک مدفن ہو ہمارا یا رسول اللّہ
بُلا لو جلد زیرکؔ کو مدینے میں پئے مرشِد
ہُوا مشکل جدائی میں گُزارا یا رسولَ اللہ

0
44