عمران و حبیب ہمارے ہیں، دل جان سے ہم کو پیارے ہیں
ہے رب کی خاص عطا اِن پر، عطار کے راج دُلارے ہیں
یہ دینی کام کے دیوانے، یہ عشقِ نبی کے پروانے
ہے خوفِ خُدا بھی دل میں بسا، تنظیم کے جَگ مَگ تارے ہیں
ہے دین کی دل میں ایسی لگن، دن رات نہ دیکھیں نیند تھکن
اللہ کی رحمت سے اِن کے، دو جگ میں وارے نِیارے ہیں
دونوں کی جوڑی جچتی ہے، کیوں آگ عَدُو کو لگتی ہے؟
کیوں بُغض و حَسَد میں ہر دم ہی، جلتے یہ قلب تمھارے ہیں؟
تُو بخش دے ہم کو اپنی وِلا، تُو ہم کو فِراسَت کر دے عطا
زیرکؔ نے کتنی مُدَّت سے، اِس آس میں ہاتھ پسارے ہیں

0
12