خاص ہم پر ہُوا فضلِ رحمان ہے
مومِنو آگیا ماہِ رمضان ہے
جان میں عاصیوں کی پڑی جان ہے
مومِنو آگیا ماہِ رمضان ہے
سَحر و افطار کی برکتیں لوٹ لو
رات دن خوب تم رحمتیں لوٹ لو
برکتوں رحمتوں کی تو باران ہے
مومِنو آگیا ماہِ رمضان ہے
فرض کا اَجر سَتّر گُنا ہو گیا
نفل کا اجر بھی فرض سا ہوگیا
رب کا کتنا بڑا ہم پہ احسان ہے
مومِنو آگیا ماہِ رمضان ہے
کیف ہم کو عبادت کا اس میں ملے
لطف کتنا تلاوت کا اس میں ملے
نیکیوں کی طرف سب کا میلان ہے
مومِنو آگیا ماہِ رمضان ہے
سج گئی خلد بھی باب اس کے کُھلے
اس مہینے میں دوزخ کو تالے لگے
اس میں بخشش ہوئی کتنی آسان ہے
مومِنو آگیا ماہِ رمضان ہے
لیلتہ القدر کی ہے فضیلت بڑی
طاق راتوں میں ہے رات یہ تو چُھپی
اس میں نازل ہُوا رب کا قرآن ہے
مومِنو آگیا ماہِ رمضان ہے
کاش زیرکؔ کی بخشش کا سامان ہو
موت طیبہ میں ہو ماہِ رمضان ہو
پوری ہو یہ دُعا ماہِ غفران ہے
مومِنو آگیا ماہِ رمضان ہے

50