مناؤ میلاد تم خوشی سے، سدا یہ محفل سجائے رکھنا
دلوں میں اپنے چراغ عشقِ، نبی کا ہر دم جلائے رکھنا
مناؤ خوشیاں لُٹاؤ دولت، ملے تمہیں جب بھی فضل و رحمت
کلام رب کا ہے حکم دیتا، یہ حکم سینے لگائے رکھنا
بیان کرنا نبی کی مدحت، خدا کے سب انبیاء کی سُنّت
خدایا سُنّت پہ اپنے نبیوں، کی ہم کو ہر دم چلائے رکھنا
یہ برکتوں سے بھری ہے محفل، خدا کی رحمت ہو اس میں نازل
دُھلیں ہمارے گُناہ سارے، بدی سے دامن بچائے رکھنا
نبی کی سُنّت سے کر محبّت، یہ عشق کی ہے بڑی علامت
عمامہ داڑھی کے ساتھ زلفیں، حسین چہرہ بنائے رکھنا
درود پڑھنا سلام پڑھنا، اسی کا ہر دم ہی ورد کرنا
ہوں دور سب مشکلیں ہماری، غموں کو اپنے مٹائے رکھنا
کرم ہو زیرکؔ پہ خاص آقا، ملے شفاعت کا اس کو مُژدہ
نجات کا ہو تمھی سہارا، سبھی کی بگڑی بنائے رکھنا

18