کیا سُہانی گونج ہے لبیک کی عرفات میں
ہو مُبارک حاجیوں کو مَغفِرت سوغات میں
خاص ہے بارانِ رحمت آج کے دن مُجرِمو
دُھل گیا نامہ تمھارا چند ہی لمحات ہیں
ہر گھڑی وردِ زباں ہو نغمہ یہ لبیک کا
ہے چُھپا انعام رب کا خوب اِن کلمات میں
خوبصورت ہیں مَناظِر کس قَدَر حُجّاج کے
ہے رَواں اشکوں کا دریا آنکھ سے جذبات میں
ہر عِبادت کا عطا کر اِن کو تُو اَجرِ عظیم
داخِلہ سب کا ہو مَولا خُلد کے باغات میں
جو رہے محروم حج سے یا اِلٰہی اب کی بار
اِذن مِل جائے مدینے کا اُنھیں خیرات میں
کاش پائیں ہم سعادت حج کی جو مقبول ہو
ہے دُعا زیرکؔ کی ان برکت بھرے لمحات میں

1
76
ماشا اللہ

0