آسماں پر چاند دیکھا، پتلا سا اور ماند دیکھا
عید آئی خوشیاں لائی، خوب کھائیں گے مٹھائی
بال ہم لڑکے کٹائیں، لڑکیاں مہندی لگائیں
نت نئے کپڑے خریدے، من پسند جوتے خریدے
ہو گئے تیار سارے، ننھے ننھے چاند تارے
مُسکراتے کھلکھلاتے، جھلملاتے ٹمٹماتے
ابو امی سے ملے گی، ڈھیر ساری خوب عیدی
لیں گے نانا سے کرارے، نوٹ سو کے ڈھیر سارے
آئے گی دادا کی باری، کھول دیں گے گٹھڑی ساری
دیں گے پھر ماموں ممانی، ہم نہ بھولے دادی نانی
خالہ پھوپھی تایا تائی، چاچو کی بھی باری آئی
خوب جھولی ہم نے بھر لی، گنتی نوٹوں کی بھی کر لی
سب خریدی خوشیاں ہم نے، کُچھ نہ چھوڑیں کمیاں ہم نے
پیٹ بھر کر کھانے کھائے، لطف ہم نے خوب اُٹھائے
سارا دن مہمان آئے، وہ بھی تحفے خاص لائے
شکر تیرا ہے خدایا، عید کا دن ہے دکھایا
تُو نے دی ہیں نعمتیں سب، ساتھ اس کے برکتیں سب
بخش زیرکؔ کی خطائیں، کرتے ہیں بچے دعائیں

0
25