خدا کر کے آئی ہے باری مبارک
مبارک مبارک ہو شادی مبارک
مُعطّر فضا ہے خوشی کا سماں ہے
نکاح کی یہ سُنّت ہو پیاری مبارک
پئیں دید کے خوب کثرت سے شربت
رہے کوئی باقی نہ آنکھوں کی حسرت
تڑپتا رہے دل جدائی میں ان کا
محبت کو دو اور قیدی مبارک
لگے تلخ کوئی اَگر بات اُس کی
سجا مُسکُراہٹ لبوں پر ذرا سی
کرو کُھل کہ تعریف ہر اک ادا کی
محبت کی ہو ضربِ کاری مبارک
لڑائی اگر ہو تو میٹھی سی ورنہ
کبھی ایک دوجے سے تم نہ جھگڑنا
مَنا جلد لینا اگر روٹھ جائے
منانے کی ہو ذِمّہ داری مبارک
کہیں زندگی میں اگر آئے مُشکِل
ہوں شانہ بشانہ یہ منزِل بَمنزِل
نہ چھوٹے کبھی اِن کا دامن خُدایا
اِنھیں ساتھ ہو عمر ساری مبارک
مدینے کو جائیں تو مَکّے بھی جائیں
سہانے سے سپنے یہ مل کر سجائیں
کھِلیں پھول پیارے سے ان کے چمن میں
چمن کو ہو بادِ بہاری مبارک
بنیں نیک بچے سبھی اِن کے یارب
ملے اُن سے آنکھوں کو ہردم ہی راحت
کریں دین کی خوب خدمت وہ سارے
اِنھیں ایسی پرہیزگاری مبارک
ہوں زیرکؔ کی مقبول ساری دعائیں
خدایا نچھاور ہوں تیری عطائیں
کریں سب کو راضی رِضا تیری پائیں
ہو جنت کی ان کو مُنادی مبارک

0
55