ہو مبارک کامیابی زندگی کی دوڑ میں
مل گئی گاڑی کی چابی زندگی کی دوڑ میں
راستے ہموار ہیں اور مَنزِلیں ہیں بے شمار
خوب اس پر ہم رَکابی زندگی کی دوڑ میں
قیمتی موتی و ہیرے بھی مِلیں گے بیشتر
ہوں نگاہیں گر عُقابی زندگی کی دوڑ میں
خواہشوں کی کشمکش میں بھول جانا دین کو
ہے سَرا سر یہ خرابی زندگی کی دوڑ میں
جس قدر دنیا میں رہنا اُس قدر ہی مال ہو
بات کتنی ہے حِسابی زندگی کی دوڑ میں
عقل کی معراج ہے کیا؟ آخرت کا سوچنا
رِفعَتیں پائے تُرابی زندگی کی دوڑ میں
ہے وہ زیرکؔ جو چُنے ہیرے چُھپے پیغام میں
پھر ملے گی کامیابی زندگی کی دوڑ میں

0
35