| جذبات کے بہتے دھارے میں، تم ڈوب نہ جانا غفلت میں |
| جو کام بُرا انجام بُرا، نقصان کرو نہ حماقت میں |
| ہر جشن منانا تم لیکن، یہ بات لو میری سُن لیکن |
| شیطان کے حربے پہچانو، آ جاؤ خدا کی طاعت میں |
| تم بھول گئے اجداد کو کیوں؟ اپنایا ہے اغیار کو کیوں؟ |
| سستے میں لہو کو بیچ دیا، وہ کم تو نہیں تھا حرمت میں |
| مشکل سے ملا ہے ہم کو وطن، قربان کریں ہم تن من دھن |
| اقبال کے خوابوں کو لے کر، تبدیلی لاؤ عادت میں |
| علمِ دیں سے کیوں گھبرائے؟ واعِظ سے توُ کیوں کترائے؟ |
| نُقصان سَرا سَر تیرا ہے، نادان تو خوش ہے جِدَّت میں |
معلومات