وہ جس کا حسیں ہے ہر اک ہی نظارا وہ میرا وطن ہے وہ میرا وطن ہے
دل و جان ہم نے ہے جس پر ہی وارا وہ میرا وطن ہے وہ میرا وطن ہے
فلک بوس کہسار برفانی بھی ہیں تو دریا کے بہتے ہوئے پانی بھی ہیں
ہے صحرا نے جس کو عجب سا نکھارا وہ میرا وطن ہے وہ میرا وطن ہے
کہیں آب شاروں کے دلکش مناظرکہیں چہچہاتے فلک پر وہ طائر
سُروں میں گھِرا جس کا ہراک کناراوہ میرا وطن ہے وہ میرا وطن ہے
لہو ہے شہیدوں کا مَٹی میں اس کی شہادت کا جذبہ ہے گُھٹِّی میں اس کی
لرزتے ہیں جس سے یہود و نصاریٰ وہ میرا وطن ہے وہ میرا وطن ہے
یہ ہے قلع اسلام کا تو جہاں میں چمن میں بہاروں کو لایا خزاں میں
دیا جس نے دیں کو بڑا ہی سہارا وہ میرا وطن ہے وہ میرا وطن ہے

0
41