جان تم پر فدا میرے احمد رضا
میرے احمد رضا میرے احمد رضا
ہند میں اہلِ حق کے ہو تم پیشوا
جان تم پر فدا میرے احمد رضا
شکر ہر دم کروں میں تو اس بات کا
تم ہو رب کی عطا میرے احمد رضا
سُنّتِ مُصطفیٰ کو ملِی وہ جِلا
جام آقا کی اُلفت کا ہم نے پِیا
تیری تبلیغ کا ہر سو چرچا ہُوا
از پئے مجتبیٰ میرے احمد رضا
تم نے فتنوں کا بھی خوب رد کر دِیا
اہلِ سُنّت کو بھی مُتَّحِد کر دِیا
نام تیرا ہی پہچان اب ہے بنا
میرے احمد رضا میرے احمد رضا
علم تیرے کا کس کو سہارا نہیں
کون ہے جس نے تم کو پکارا نہیں
تم نے لاکھوں فتاوی کی تحریر کی
مفتئِ مفتیاں میرے احمد رضا
تم نہ ہوتے اگر کون ہوتا مرا
کیسے بچتا عقیدہ مرا تُو بتا
کاش زیرکؔ بنے سب کی ہے یہ دُعا
تیرے در کا گدا میرے احمد رضا

0
56