دھوم ہے ہر طرف شور ہے اک مَچا
پھر مہم ہے چلی عزم ہے اک بڑا
کس قدر بہتریں دین کے واسطے
خرچ کرنے کا موقع ہمیں ہے ملا
جتنا بھی کر سکو اور زائد کرو
آخرت کا اَجَرْ لوٹ لو تم ذرا
ہر کسی کو بھی دو دعوتِ حق یہی
یوں ملے گا صلہ خوب اس کا بڑا
کام ہے ہر طرف میٹھی تحریک کا
مفت سروس ملے ہر کسی کا بھلا
آئی مشکل گھڑی ہر جگہ ہے کھڑی
ساتھ امت کا غم میں ہے اس نے دیا
ہے دُعا کرتا زیرک یہی خیر کی
ہر کسی کو خدا دے مدینہ دکھا

0
36