| قصۂِ کُن کا عنوانِ موزوں تریں ، منظرِ دہر کا مدعا مصطفیٰ
|
| طوطیِ خوش نوا طائرِ خلد کا نغمۂِ جاں فزا مصطفیٰ مصطفیٰ
|
| غمزدوں عاصیوں بے نواؤں کا ہیں آسرا اے حبیبِ خدا آپ ہی
|
| رحمتِ دو جہاں مونسِ بے کساں کون ہے آپ کے ماسوا مصطفیٰ
|
| کس جگہ کون کیسے گرے گا سرِ بدر پہلے سے بتلا دیا آپ نے
|
| اور شاہد ہیں اس پر زمین و فلک آپ نے جو کہا ہو گیا مصطفیٰ
|
|
|