میں نے کچھ الفاظ لکھے اور فیصلہ اس پر چھوڑ دیا
|
اس نے وہ الفاظ پڑھے اور چپکے سے گھر چھوڑ دیا
|
تب سے میرے ہاتھ کو تتلی پھول سمجھ کر بیٹھی ہے
|
جب سے تم نے ہاتھ کو میرے ہونٹ لگا کر چھوڑ دیا
|
کہساروں کے بیچ سنہری جھیل کنارے میں اور تم
|
پھر میں نے آنکھیں کھولیں اور سارا منظر چھوڑ دیا
|
|