جب لگائی رواج کی قیمت
ہو گئی کم سماج کی قیمت
جانے کب تک ادا کریں گے ہم
ایک دانہ اناج کی قیمت
کسی مزدور کو یہ علم نہ تھا
جان ہے احتجاج کی قیمت
سرِ بازار ہے محبت بھی
نہیں میرے مزاج کی قیمت
آپ لائے ہیں نرخ کل والے
دیجیے دل کی آج کی قیمت
جسے انکار کرتے آئی لاج
اب چکاتی ہے لاج کی قیمت
لہو گرماتا ایک نعرہ ہے
شاہ کے تخت و تاج کی قیمت
عرقِ جان سے دی مفلس نے
اپنی بیٹی کے داج کی قیمت
ہر مرض کا علاج ہوتا ہے
پاس ہو جب علاج کی قیمت

0
2