| ایک دل ہے وہاں منتظر ، جاؤں میں |
| راہبر راہ کر مختصر ، جاؤں میں |
| شوقِ آوارگی دے اجازت مجھے |
| دے اجازت مجھے اپنے گھر جاؤں میں |
| کر رہا بھی نہیں میری چارہ گری |
| چاہتا بھی نہیں چارہ گر جاؤں میں |
| مانگتے ہیں جو رب سے مری زندگی |
| ان کی آئے قضا ، اور مر جاؤں میں |
| آنکھ نم ، سانس مدھم ، جگر پاش پاش |
| تیرے جانے سے ہے اور اگر جاؤں میں؟ |
| ہو گئی تجھ کو تسکیں عدوئے وفا؟ |
| کر چکا دل عمارت کھنڈر؟ جاؤں میں؟ |
| میں اکیلا نہیں رہ نوردِ خلوص |
| ساتھ ہیں میرے شمس و قمرؔ ، جاؤں میں؟ |
معلومات