کر تجھے روز یاد لیتا ہوں
دل کو کر ایسے شاد لیتا ہوں
جب کہوں جزوِ زندگی تم ہو
جزو سے کُل مراد لیتا ہوں
سچ کہوں تو گناہ لگتا ہے
سانس جو اس کے بعد لیتا ہوں
شعر کہنے سے زخم کھلتے ہیں
آہ کرتا ہوں ، داد لیتا ہوں
جب محبت پہ بات آ جائے
میں خموشی کو سادھ لیتا ہوں
دیکھ لیتا ہوں آپ کی تصویر
وصل کا یوں سواد لیتا ہوں
شعر مجھ پر اتارے جاتے ہیں
غیب سے میں مواد لیتا ہوں

0
94