| کر تجھے روز یاد لیتا ہوں |
| دل کو کر ایسے شاد لیتا ہوں |
| جب کہوں جزوِ زندگی تم ہو |
| جزو سے کُل مراد لیتا ہوں |
| سچ کہوں تو گناہ لگتا ہے |
| سانس جو اس کے بعد لیتا ہوں |
| شعر کہنے سے زخم کھلتے ہیں |
| آہ کرتا ہوں ، داد لیتا ہوں |
| جب محبت پہ بات آ جائے |
| میں خموشی کو سادھ لیتا ہوں |
| دیکھ لیتا ہوں آپ کی تصویر |
| وصل کا یوں سواد لیتا ہوں |
| شعر مجھ پر اتارے جاتے ہیں |
| غیب سے میں مواد لیتا ہوں |
معلومات