| اتنی اجلی دنیا ہے ، تو حیرت ہے |
| آدمی من کا میلا ہے ، تو حیرت ہے |
| دل دیوار میں کھڑکی ہے تو ہوگی پر |
| کھڑکی ہی دروازہ ہے تو حیرت ہے |
| روشنی ان آنکھوں کے بوسے لیتی ہے |
| اچھا؟ واقعی ایسا ہے تو حیرت ہے |
| گویا اس پر حسن کی حد ہی کر دی گئی |
| جب سے اس کو دیکھا ہے تو حیرت ہے |
| بادل اس گاؤں پر جم کر برسا تھا |
| بادل پھر بھی پیاسا ہے ، تو حیرت ہے |
| صبر کا پھل میٹھا ہوتا ہے ، سنتے ہیں |
| صبر جو تیکھا ہوتا ہے ، تو حیرت ہے |
| اپنا مارے تو چھاؤں میں پھینکتا ہے |
| تم نے دھوپ میں پھینکا ہے ، تو حیرت ہے |
معلومات