کہیں سے آیا ہے رشتہ تمہارے بارے میں
لگا یونہی نہیں دھڑکا تمہارے بارے میں
مجھے تو خوف سا آنے لگا ہے رستے سے
کہ پوچھ لیتا ہے سیدھا تمہارے بارے میں
اس ایک خواب کا تاوان بھر رہے ہیں ہم
وہ ایک خواب جو دیکھا تمہارے بارے میں
میں ایک مصرع برائے سکوں اگر لکھوں
یقیں ہے دوسرا ہوگا تمہارے بارے میں
تمہارے بعد گزاری ہر ایک شب مجھ سے
مرے لحاف نے پوچھا تمہارے بارے میں
گلاب کھلنے لگے صفحہ ءِ محبت پر
قلم نے جیسے ہی سوچا تمہارے بارے میں
زمیں پہ ہونے کا مقصد یہی ہے پھولوں کا
مثال جان لے دنیا تمہارے بارے میں
ذرا بھی فکر نہ کر ملکہ ءِ شبابِ جمال
کیا سوچتی ہے رعایا تمہارے بارے میں
مزاج اس لیے شاہانہ ہے کہ رکھتا ہوں
میں اپنے دل میں تمنا تمہارے بارے میں

0
120