ہماری آنکھ ان سے کیا لڑی ہے |
ہر اک ساعت قیامت کی گھڑی ہے |
خطا چھوٹی سہی دیدارِ بے اذن |
سزا لیکن بہت اس کی کڑی ہے |
نہ مجھ سے چھینیے میرا تبسم |
بہت مشکل سے یہ عادت پڑی ہے |
اداسی مجھ سے پہلے گھر میں آئی |
یہ مجھ سے عمر میں کچھ دن بڑی ہے |
مجھے لینے کے دینے پڑ گئے ہیں |
محبت بات پر اپنی اڑی ہے |
قدم لیتی ہے جینے کی تمنا |
قضا لمحوں کی دوری پر کھڑی ہے |
نہیں آنکھوں کو لمحہ بھر بھی آرام |
رواں پیہم محبت کی جھڑی ہے |
معلومات