| اصلیُ النسل تو شیطاں کے مقابل آئیں |
| نسلِ شیطاں ہیں جو یزداں کے مقابل آئیں |
| پارسائی کا بھرم ان کی یقیناً کھل جائے |
| گر فرشتے کبھی انساں کے مقابل آئیں |
| حُسنِ حورانِ جناں کا نہیں منکر لیکن |
| ان میں ہمت ہے تو جاناں کے مقابل آئیں |
| شدت کیف و تلطف سے نہ پاگل ہو جائیں |
| کس طرح گل تری مسکاں کے مقابل آئیں |
| نام جانے کا نہ لے گا وہ کبھی بھی ہرگز |
| آپ کے کھانے جو مہماں کے مقابل آئیں |
| ناز کرتے ہیں ستارے جو ضیا پر اپنی |
| یار کی چشمِ فروزاں کے مقابل آئیں |
| خنجر و تیر تفنگ آپ کو بھولیں آسیؔ |
| تیغِ بے رحم سی مژگاں کے مقابل آئیں |
معلومات