| غزل
|
| چھپی ہے دل میں ہزار لالچ، یونہی میں تم پر فدا نہیں ہوں
|
| میں ایک بندہ ہوں بندہ پرور ، خدا نہ سمجھو خدا نہیں ہوں
|
| مرے رفیقوں نے جوڑ رکھے ہیں بے وفائی کے سو فسانے
|
| مرے رقیبوں سے پوچھ لو تم حقیقتاّ میں برا نہیں ہوں
|
| اگر کبھی تم منانے آتے، مرے لبوں سے یہی تو سنتے
|
|
|