غزل
ناز نخرہ ہزار آتا ہے
ہر ستم کا شعار آتا ہے
مسکراتی شریر آنکھوں پر
آپ سے آپ پیار آتا ہے
منفرد اِک مہک فضاؤں میں
کون رَشکِ بہار آتا ہے
مدح سن کر جناب شرمائیں
اور رُخ پر نکھار آتا ہے
شوخ جب جب سنگھار کرتی ہے
یاد یہ خاکسار آتا ہے
عِشق کا مبتلا شہاب احمد
دَار پر پُر وَقار آتا ہے
شہاب احمد
۱۳ ستمبر ۲۰۲۵

0
25