| سرگوشیاں |
| کبھی چپکے سے آ کر وہ مرے کانوں میں کہتی ہے |
| میں تم سے پیار کرتی ہوں مجھے تم سے محبت ہے |
| مری آنکھوں میں رہتے ہو مرے سانسوں میں بستے ہو |
| مری سوچوں کا محور تم مرے خوابوں کی زینت تم |
| میں تم سے پیار کرتی ہوں مجھے تم سے محبت ہے |
| مِرے اَعصاب میں رقصاں تُمھارے لمَس کا جَادو |
| تمھاری دید کی لَو سے مری آنکھیں چمکتی ہیں |
| تُمھارے قُرب کی حِدّت مجھے آسودہ رکھتی ہے |
| میں تم سے پیار کرتی ہوں مجھے تم سے محبت ہے |
| کبھی جب دور ہوتے ہو سمندر پار جاتے ہو |
| تمھاری یاد کے تارے سرِ مِژگاں دمکتے ہیں |
| مری تنہائیاں اکثر تمھارے ساتھ کٹتی ہیں |
| میں تم سے پیار کرتی ہوں مجھے تم سے محبت ہے |
| شہاب احمد |
| ۲ اکتوبر ۲۰۱۶ |
معلومات