پہلے تو کچھ بوندیں ٹپکیں پھر وہ بادل اتنا برسا
|
تن بھی جل تھل من بھی جل تھل سمجھو تم اک دریا برسا
|
کاگا بولا گھر کی چھت پر، تم آؤ گے شام سے پہلے
|
بن گئیں گلیاں رستے دریا پھر تو بادل ایسا برسا
|
اس چوبارے کے پچھواڑے سے بادل کا اک ٹکڑا نکلا
|
سارے فلک پر چھا کے پھر وہ ساون رت کے جیسا برسا
|
|