تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
Bashir Ahmed Habib
@Bashirhabib
3 جون
غزل
Bashir Ahmed Habib
@Bashirhabib
رخ پر کھلے گلاب الگ سے تھے
خوشبو تو تھی عذاب الگ سے تھے
سب نے سجا کے رکھے تھے آنکھوں میں
ہر ذہن میں سراب الگ سے تھے
کچھ تو سوال بھی تھے بہت مشکل
اورکچھ ترے جواب الگ سے تھے
رخ پر کھلے گلاب الگ سے تھے
0
5
3 جون
غزل
Bashir Ahmed Habib
@Bashirhabib
کچھ دل کے مسئلے بھی الگ سے تھے
چاہت کے ضابطے بھی الگ سے تھے
ساقی کے فیصلے بھی الگ سے تھے
محفل میں ہم رہے بھی الگ سے تھے
الفت میں مشکلیں بھی الگ ہی تھیں
الفت میں حوصلے بھی الگ سے تھے
کچھ دل کے مسئلے بھی الگ سے تھے
0
12
3 جون
غزل
Bashir Ahmed Habib
@Bashirhabib
ہیگل کا فلسفہ بھی سفر میں تھا
ایڈم کا رمزیہ بھی سفر میں تھا
ہم سب بھی دائروں میں ہی چلتے تھے
ہر ایک دائرہ بھی سفر میں تھا
منزل کے راستے بھی سفر میں تھے
منزل سے فاصلہ بھی سفر میں تھا
ہیگل کا فلسفہ بھی سفر میں تھا
0
7
13 اپریل
غزل
Bashir Ahmed Habib
@Bashirhabib
غزل
مجھ سے جانے کیوں روٹھے ہو
سب سے تم ہنس کر ملتے ہو
دل میں اتنا درد چھپا کر
کیسے تم ہنستے رہتے ہو
اپنے گھر کو آ کر دیکھو
مجھ سے جانے کیوں روٹھے ہو
0
17
13 اپریل
غزل
Bashir Ahmed Habib
@Bashirhabib
غزل
برسوں کے بعد دل میں وہ جذبہ نہیں رہا
ہم مر مٹے تھے جس پہ وہ چہرہ نہیں رہا
باتیں تو اس کی آ ج بھی دل کے قریب ہیں
گھر کر گیا تھا دل میں جو لہجہ نہیں رہا
اب مجھ میں بندگی کی وہ خواہش نہیں رہی
برسوں کے بعد دل میں وہ جذبہ نہیں رہا
0
15
6 مارچ
غزل
Bashir Ahmed Habib
@Bashirhabib
غزل۔۔۔
کتنا روشن ہے نگر شام کے بعد
جب سے لوٹا ہے وہ گھر شام کے بعد
کیسے گلزار سے ہو جاتے ہیں!
اس کی یادوں کے شجر شام کے بعد
اس کو رکنا تھا یہاں صدیوں تک
کتنا روشن ہے نگر شام کے بعد
0
22
6 مارچ
غزل
Bashir Ahmed Habib
@Bashirhabib
غزل ۔۔۔۔
کوئی لمحہ نہیں، اس کو سوچا نہیں
اک زمانہ ہوا جس کو دیکھا نہیں
ایک مدت ہوئی وہ بھی بے چین ہے
ایک عرصہ ہوا میں بھی سویا نہیں
جو مجھے یاد آتا رہا دم بدم
کوئی لمحہ نہیں، اس کو سوچا نہیں
0
23
14 جنوری
غزل
Bashir Ahmed Habib
@Bashirhabib
غزل۔۔
مسافتوں میں عجب سلسلہ رہا
وہ روبرو تھا مگر فاصلہ رہا
تری طلب مری منزل بنی رہی
مرا عدو مرے اندر چھپا رہا
جو ان کے سامنے میں کہہ نہیں سکا
مسافتوں میں عجب سلسلہ رہا
0
40
14 جنوری
غزل
Bashir Ahmed Habib
@Bashirhabib
غزل۔۔
چاہتیں جذبِ دروں مانگتی ہیں
سر پھری ہوں تو جنوں مانگتی ہیں
دھڑکنیں اپنی روانی کے لیے
تیرے لہجے کا سکوں مانگتی ہیں
اس جنم میں تجھے پانے کے لیے
چاہتیں جذبِ دروں مانگتی ہیں
0
48
11 دسمبر
غزل
Bashir Ahmed Habib
@Bashirhabib
اب جو بچھڑے ہیں تو ملنے کا گماں باقی ہے
جیسے مٹ جانے کے بعد اگلا جہاں باقی ہے
خواہشیں مرتی نہیں شکل بدل لیتی ہیں
جل بجھا شعلۂ جاں کب کا، دھواں باقی ہے
کس کی منزل تھی کہاں، کس کو کہاں رکنا تھا
دید وا دید گئی، عمرِ رواں باقی ہے
اب جو بچھڑے ہیں تو ملنے کا گماں باقی ہے
0
56
11 دسمبر
غزل
Bashir Ahmed Habib
@Bashirhabib
آ نکھ تو ہے بینائی نہیں ہے
مَن بھیتر تنہائی نہیں ہے
تیری باتیں کیسے جانوں
تجھ تک مری رسائی نہیں ہے
تیری آنکھوں میں جو دیکھی
دریا میں گہرائی نہیں ہے
آ نکھ تو ہے بینائی نہیں ہے
0
11
14 نومبر
نظم
Bashir Ahmed Habib
@Bashirhabib
سالگرہ
تمہارا یہ جنم دن ہے چلو کچھ پھول چنتے ہیں
ادھوری آ رزو میں کچھ خوشی کے رنگ بھرتے ہیں
چلو یہ بھلا دیتے ہیں کل ہم سب کہاں ہونگے
کتنے فاصلے پھر سے اپنے درمیاں ہونگے
یہ کنگن ہاتھ کا جو کہتا ہے وہ یاد رکھتے ہیں
سالگرہ
0
34
11 نومبر
نظم
Bashir Ahmed Habib
@Bashirhabib
سرمئی سی شام میں وہ خواب کے سفر میں تھی
محبتوں کا نور تھا وہ خوشبوؤں کے شہر میں تھی
ہونٹ اس کےلال سےگلاب تھے مہکے ہوے
چراغ اس کی آ نکھ کے تھے دیر سے دھکے ہوے
بزم کی ہر ایک شہ اس وجود کے سحر میں تھی
سرمئی سی شام میں وہ خواب کے سفر میں تھی
ایک سالگرہ۔
0
28
29 اکتوبر
غزل
Bashir Ahmed Habib
@Bashirhabib
تمہارا ساتھ ہے تو روشنی سے نسبتیں ہیں
تمہارے وصل سے پیدا یہ کیسی رفعتیں ہیں
بنے ہیں جو ستارے استعارہ منزلوں کا
تمہاری وسعتوں میں کچھ یہ میری حیرتیں ہیں
تمہارے نقش پا نے جو مرتب کر دیئے ہیں
وہ رستے ہی ہماری جستجو کی منزلیں ہیں
تمہارا ساتھ ہے تو روشنی سے نسبتیں ہیں
0
28
29 اکتوبر
غزل
Bashir Ahmed Habib
@Bashirhabib
امید کے شجر پہ کھلے خشک پھول تھے
جو غم کی آ ندھیوں میں بھی صحرا کی دھول تھے
جب جیتے جی وہ شخص مرا ہو نہیں سکا
اگلے جہاں میں وصل کے وعدے فضول تھے
میرا تو ماہ و سال نے چہرہ بدل دیا
تیری نظر میں تازہ گلابوں کے پھول تھے
امید کے شجر پہ کھلے خشک پھول تھے
0
21
3 اکتوبر
غزل
Bashir Ahmed Habib
@Bashirhabib
غزل۔۔
وہ چھپ بھی جائے تو مجھ کو دکھائی دیتا ہے
خموشیوں میں مجھے سب سنائی دیتا ہے
وہ اپنے ہونٹوں کی ہلکی سی ایک جنبش سے
گل خیال کو کیا کیا رسائی دیتا ہے
وہ اپنی ادھ کھلی آنکھوں سے میکدوں کے بیچ
وہ چھپ بھی جائے تو مجھ کو دکھائی دیتا ہے
0
21
3 اکتوبر
غزل
Bashir Ahmed Habib
@Bashirhabib
غزل۔۔
یا تو مجھ سے ملا نہیں ہوتا
یا کبھی بھی جدا نہیں ہوتا
تو اگر غیر تھا تو تیرا سخن
نغمہ جاں فزا نہیں ہوتا
تو اگر دیکھتا نہ میری طرف
یا تو مجھ سے ملا نہیں ہوتا
0
17
3 اکتوبر
غزل
Bashir Ahmed Habib
@Bashirhabib
غزل۔۔
مری چاہ تجھ پہ یقین تک میری چاہ وہم و گمان تک
مرا فلسفہ میرا مسئلہ ہے تیرے بدن کی کمان تک
ترے جسم و جان کے زاویے راہ پر خطر تھے مرے لئے
میں قدم قدم پہ لٹاہوں یوں کہ لٹا ہےاگلا جہان تک
مرا تیرنا مرا ڈو بنا ہے تری نظر سے جڑا ہوا
مری چاہ تجھ پہ یقین تک میری چاہ وہم و گمان تک
0
18
3 اکتوبر
غزل
Bashir Ahmed Habib
@Bashirhabib
غزل..
ہزاروں لوگ ملتے ہیں کوئی تم سا نہیں ملتا
کہیں سیرت نہیں ملتی، کہیں چہرہ نہیں ملتا
مکمل ہوں، بہت خوش ہوں کہ اب اس دل میں جھانکوں تو
تمھارے بِن کہیں کوئی بھی نظٌارہ نہیں ملتا
تمھارے وصل نے کتنا مکمل کر دیا مجھ کو
ہزاروں لوگ ملتے ہیں کوئی تم سا نہیں ملتا
0
63
3 اکتوبر
غزل
Bashir Ahmed Habib
@Bashirhabib
غزل۔۔
ساون رت کی پہلی بارش تو اور میں
رم جھم میں جلنے کی خواہش تو اور میں
بادل برکھا ساون رت کا بھیگا گیت
موسم کی یہ گہری سازش تو اور میں
رات کے پچھلے پہر اک بادل کی چنگھاڑ
ساون رت کی پہلی بارش تو اور میں
0
55
3 اکتوبر
غزل
Bashir Ahmed Habib
@Bashirhabib
غزل۔۔
کبھی جو ملنا حجاب رکھنا
نظر سے جاری خطاب رکھنا
لبوں پہ چپ کے گلاب رکھنا
یہ چہرہ روشن کتاب رکھنا
کبھی نظر سے کبھی سخن سے
کبھی جو ملنا حجاب رکھنا
0
15
معلومات