امید کے شجر پہ کھلے خشک پھول تھے |
جو غم کی آ ندھیوں میں بھی صحرا کی دھول تھے |
جب جیتے جی وہ شخص مرا ہو نہیں سکا |
اگلے جہاں میں وصل کے وعدے فضول تھے |
میرا تو ماہ و سال نے چہرہ بدل دیا |
تیری نظر میں تازہ گلابوں کے پھول تھے |
وہ بزم کیا چھٹی کوئی مطلب نہیں رہا |
گرد و نواحِ شہر میں اگتے ببول تھے |
ہم ایک ساتھ رہتے ہوئے مل نہیں سکے |
یہ کس کے فیصلے تھے یہ کیسےاصول تھے |
معلومات