غزل۔۔ |
چاہتیں جذبِ دروں مانگتی ہیں |
سر پھری ہوں تو جنوں مانگتی ہیں |
دھڑکنیں اپنی روانی کے لیے |
تیرے لہجے کا سکوں مانگتی ہیں |
اس جنم میں تجھے پانے کے لیے |
قسمتیں کن فیکوں مانگتی ہیں |
میری باتیں بھی معانی کے لیے |
تیری آنکھوں کا فسوں مانگتی ہیں |
حرفِ اَسرار کو پانے کے لیے |
حیرتیں سوزِ دروں مانگتی ہیں |
معلومات