| وقت سے بھی ماورا ہیں آپ ہی |
| زندگی سے رابطہ ہیں آپ ہی |
| حسن کا اک معجزہ ہیں آپ تو |
| ہر طرف جلوہ نما ہیں آپ ہی |
| ابتدا ہر کام کی ہے آ پ سے |
| ہر سفر کی انتہا ہیں آپ ہی |
| زندگی ہو گی مکمل آپ سے |
| ہر دعا کا مدعا ہیں آپ ہی |
| آپ مجھ سے پاس بھی ہیں دور بھی |
| آپ منزل، فاصلہ ہیں آپ ہی |
| فکر میں پھیلے اندھیروں کے لیے |
| نور کا اک سلسلہ ہیں آپ ہی |
| میرا ہر غم بھی جڑا ہے آپ سے |
| اور ہر دکھ کی دوا ہیں آپ ہی |
| دو جہانوں کے لیے اب تو حبیب |
| میں جو مانگوں، مدعا ہیں آپ ہی |
معلومات