| تیرے جمال کی زد میں ہوں |
| میں اپنی ذات کے رد میں ہوں |
| دشتِِ امکاں رہ گیا پیچھے |
| میں تیرے خیال کی حد میں ہوں |
| تری گفتگو میں تو ذکر کہاں |
| ترے لہجے کے شد و مد میں ہوں |
| یہاں چھاؤں میرا نصیب نہیں |
| یہاں سب سے بڑا میں قد میں ہوں |
| میں راہ جنوں میں حبیب ابھی |
| سرے منزلِ خال و خد میں ہوں |
معلومات