مجھ سے جانے کیوں روٹھے ہو
سب سے تم ہنس کر ملتے ہو
دل میں اتنا درد چھپا کر
کیسے تم ہنستے رہتے ہو
اپنے گھر کو آ کر دیکھو
اس دل میں بس تم بستے ہو
یاس بھری ان راتوں میں تم
جگنو سے اڑتے پھرتے ہو
ساون کے موسم میں جاناں
بارش سے تم کیوں ڈرتے ہو
اپنابھی ہے مسکن تب تک
شہر میں تم جب تک ٹہرے ہو
قسمت کی فیاضی ہے جو
تم، ہم سے یوں آ ن ملے ہو
وقت تو چلتا ہی رہتا ہے
تم سو جاتے یا جگتے ہو
نیند میں ڈوبی آ نکھوں سے تم
میری نیندیں لے اڑتے ہو
آ خر ہم کو ملنا ہی تھا
یوں کاہے حیران کھڑے ہو
من کی کھڑکی کھول کے دیکھو
بند دریچے کیا تکتے ہو

0
32