| تمہارا ساتھ ہے تو روشنی سے نسبتیں ہیں |
| تمہارے وصل سے پیدا یہ کیسی رفعتیں ہیں |
| بنے ہیں جو ستارے استعارہ منزلوں کا |
| تمہاری وسعتوں میں کچھ یہ میری حیرتیں ہیں |
| تمہارے نقش پا نے جو مرتب کر دیئے ہیں |
| وہ رستے ہی ہماری جستجو کی منزلیں ہیں |
| ہمارے حرف کیا ہیں اور ہماری فکر کیا ہے |
| دل و جاں میں سرایت خوبصورت صورتیں ہیں |
| ترے پیہم تغافل نے یہ ثابت کر دیا ہے |
| کسی کی سوچ میں رہنا بھی گویا قربتیں ہیں |
| ہزاروں میں ہمیں کو یوں نظر انداز کرنا |
| تغافل میں جو پنہاں ہیں وہ انکی چاہتیں ہیں |
معلومات