تمہارا ساتھ ہے تو روشنی سے نسبتیں ہیں
تمہارے وصل سے پیدا یہ کیسی رفعتیں ہیں
بنے ہیں جو ستارے استعارہ منزلوں کا
تمہاری وسعتوں میں کچھ یہ میری حیرتیں ہیں
تمہارے نقش پا نے جو مرتب کر دیئے ہیں
وہ رستے ہی ہماری جستجو کی منزلیں ہیں
ہمارے حرف کیا ہیں اور ہماری فکر کیا ہے
دل و جاں میں سرایت خوبصورت صورتیں ہیں
ترے پیہم تغافل نے یہ ثابت کر دیا ہے
کسی کی سوچ میں رہنا بھی گویا قربتیں ہیں
ہزاروں میں ہمیں کو یوں نظر انداز کرنا
تغافل میں جو پنہاں ہیں وہ انکی چاہتیں ہیں

0
61