تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
Dabir Abbas
@dabirshah
16 مارچ 2025
غزل
Dabir Abbas
@dabirshah
جذبہ کوئی اور نہیں حاوی مرے دل میں
اک عشق ہی رہتا ہے مساوی مرے دل میں
وہ مجھ سے بچھڑ کے بھی جدا ہو نہیں سکتا
بہتا ہے وہی صورتِ راوی مرے دل میں
یوں یاد تری پاس بلائے مجھے گویا
بیٹھی ہو کہیں بن کے بلاوی مرے دل میں
غزل
0
4
16 مارچ 2025
غزل
Dabir Abbas
@dabirshah
یہ بے خودی، یہ تماشا، یہ دشتِ تنہائی
ہمیں وفائے محبت کہاں ہے لے لائی؟
وفا کے بدلے ملے درد، اشک، رسوائی
محبتوں کی یہ کیسی ہوئی پذیرائی؟
مجھے ملا نہ کوئی درد بانٹنے والا
مرے نصیب میں آئے فقط تماشائی
غزل
0
6
16 مارچ 2025
غزل
Dabir Abbas
@dabirshah
تجھ کو آتا ہے ہنر گھیر کے لانے والا
وہ ترے دام میں ایسے نہیں آنے والا
یوں تو لاکھوں ہیں یہاں حسن کے تپتے صحرا
پر کوئی ایک نہیں پیاس بڑھانے والا
اے سمندر! ہے تلاطم ترے اپنے اندر
میں ہوں ہر آنکھ میں طوفان اٹھانے والا
غزل
0
3
15 مارچ 2025
غزل
Dabir Abbas
@dabirshah
جو بے یقینی زمان و مکاں سے آتی ہے
خرد سے الجھی ہوئی داستاں سے آتی ہے
کوئی تو ہوگا جو اس کا پتا بتائے گا
یہ بے قراری مسلسل کہاں سے آتی ہے؟
یہ کس کی یاد ہے سایہ فگن خیالوں میں؟
یہ کس کی چاپ دلِ ناتواں سے آتی ہے؟
غزل
0
5
15 مارچ 2025
غزل
Dabir Abbas
@dabirshah
کچھ اس طرح سے وہ رسمِ وفا نبھاتی ہے
کہ ایک زخم نیا آئے دن لگاتی ہے
یہ بے قرار طبیعت جدا کرے سب سے
یہ بے قرار طبیعت ستم بھی ڈھاتی ہے
تلاشِ رزق میں کٹتا ہے سارا دن میرا
پھر اس کی یاد سرِ شام سر اٹھاتی ہے
غزل
0
4
15 مارچ 2025
آزاد نظم
Dabir Abbas
@dabirshah
رات چودھویں کی ہے
تیرے عکس کی صورت
چاند میری آنکھوں کے
سامنے رہے گا تو
نیند کیسے آئے گی؟
ڈاکٹر دبیر عباس سید
عکسِ جاں
0
3
15 مارچ 2025
آزاد نظم
Dabir Abbas
@dabirshah
رات چودھویں کی ہے
تیرے عکس کی صورت
چاند میری آنکھوں کے
سامنے رہے گا تو
نیند کیسے آئے گی؟
عکسِ جاں
0
6
15 مارچ 2025
غزل
Dabir Abbas
@dabirshah
جو بے یقینی زمان و مکاں سے آتی ہے
خرد سے الجھی ہوئی داستاں سے آتی ہے
کوئی تو ہوگا جو اس کا پتا بتائے گا
یہ بے قراری مسلسل کہاں سے آتی ہے؟
یہ کس کی یاد ہے سایہ فگن خیالوں میں؟
یہ کس کی چاپ دلِ ناتواں سے آتی ہے؟
غزل
0
5
14 مارچ 2025
غزل
Dabir Abbas
@dabirshah
اس سے آگے گر نہ کی جائے بیاں کیسا لگے
چھوڑ دی جائے یہاں ہی داستاں کیسا لگے
یہ جو روشن ہیں ستارے دل میں تیرے پیار کے
خاک ہو جائے اگر یہ کہکشاں کیسا لگے
چلنے والے، تیرگی میں پر سکوں، اے قافلے!
بجھ اگر جائے چراغِ آسماں کیسا لگے
غزل
0
2
13 مارچ 2025
غزل
Dabir Abbas
@dabirshah
خزاں ہو یا بہاریں ہوں، نہ شکوہ ہے نہ نعرہ ہے
یہ جینا بھی مزے کا ہے، یہ مرنا بھی گوارا ہے
اداسی رات کی چادر میں لپٹی ساتھ چلتی ہے
اداسی سے ہوئی مدت کہ یارانہ ہمارا ہے
کبھی آوارہ گردی ہے، کبھی صحرا نوردی ہے
حقیقت میں یہ خود کو ڈھونڈنے کا کھیل سارا ہے
غزل
0
4
13 مارچ 2025
غزل
Dabir Abbas
@dabirshah
سبب کچھ اور کیا ہو گا جو ہم بیزار بیٹھے ہیں
محبت کا کہ ہم عجلت میں کر انکار بیٹھے ہیں
یہ دل خاموش دروازوں پہ دستک کب تلک دیتا
سو اپنے درد کو یارو کیے ہموار بیٹھے ہیں
جو حسرت دل میں پلتی تھی، وہ اب زنجیر بن بیٹھی
اسی زنجیر کے سایے میں ہم بیمار بیٹھے ہیں
غزل
0
6
13 مارچ 2025
غزل
Dabir Abbas
@dabirshah
سبب کچھ اور کیا ہو گا جو ہم بیزار بیٹھے ہیں
محبت کا کہ ہم عجلت میں کر انکار بیٹھے ہیں
یہ دل خاموش دروازوں پہ دستک کب تلک دیتا
سو اپنے درد کو یارو کیے ہموار بیٹھے ہیں
جو حسرت دل میں پلتی تھی، وہ اب زنجیر بن بیٹھی
اسی زنجیر کے سایے میں ہم بیمار بیٹھے ہیں
غزل
0
5
12 مارچ 2025
غزل
Dabir Abbas
@dabirshah
دوستی ہر ایک سے آخر چھپانی پڑ گئی
ہم کو اپنی ذات پر تہمت لگانی پڑ گئی
ہم نے کوشش تو بہت کی بات بن جائے مگر
آخرش دیوار ہی ہم کو اٹھانی پڑ گئی
روکتے تھے ہم جہاں اوروں کو جانے سے سدا
خود اُسی رستے پہ قسمت آزمانی پڑ گئی
غزل
0
6
9 مارچ 2025
غزل
Dabir Abbas
@dabirshah
آنسوؤں کا چشمِ غم سے اب گزر ہوتا نہیں
درد ہوتا ہے مگر کوئی اثر ہوتا نہیں
زندگی میں تلخیاں کچھ اس طرح شامل ہوئیں
اب یہ عالم ہے کہ دل بھی ہم سفر ہوتا نہیں
زخم جو خود کو لگائیں آپ اپنے ہاتھ سے
وقت ایسے زخمیوں کا چارہ گر ہوتا نہیں
غزل
1
7
8 مارچ 2025
غزل
Dabir Abbas
@dabirshah
ہم اس کی زندگی سے نکالے نہیں گئے
اس سے ہمارے روگ سنبھالے نہیں گئے
کب تک منائی جائے گی تیری بھی خیر دوست!
کیا تیرے ہم خیال اٹھا لے نہیں گئے؟
وہ تھے محبتوں کے یا دنیا کے، جو بھی تھے
ہم سے تو درد شعر میں ڈھالے نہیں گئے
غزل
0
4
6 مارچ 2025
غزل
Dabir Abbas
@dabirshah
اِبْتِلا اور میں مجھ کو دلِ دلگیر نہ ڈال
یہ مرے پاؤں نئے عشق کی زنجیر نہ ڈال
سیکڑوں بار کی کوشش سے ہے امید بندھی
اب نئی کوئی رکاوٹ اے عناں گیر! نہ ڈال
میری تقصیر کی دے مجھ کو سزا، اپنی خطا
مرے حصے میں مگر مورد تقصیر نہ ڈال
غزل
0
3
5 مارچ 2025
غزل
Dabir Abbas
@dabirshah
سبب کچھ اور کیا ہو گا جو ہم بیزار بیٹھے ہیں
محبت کا کہ ہم عجلت میں کر انکار بیٹھے ہیں
یہ دل بھی آج خاموشی کی دہلیزوں پہ ٹھہرا ہے
سو اپنے درد کو ہم بھی کیے ہموار بیٹھے ہیں
جو حسرت دل میں پلتی تھی، وہ اب زنجیر بن بیٹھی
اسی زنجیر کے سایے میں ہم بیمار بیٹھے ہیں
غزل
1
1
11
5 مارچ 2025
غزل
Dabir Abbas
@dabirshah
اس کو جزو کتاب کر کے بھی
کچھ ملا نہ ثواب کر کے بھی
مطمئن وہ نہیں ہوئے میری
زندگی کو خراب کر کے بھی
پھر بھی چاہا نہیں گیا خود کو
جب کہ دیکھا نقاب کر کے بھی
غزل
0
8
معلومات