صاف نیلا آسماں اور ایک گدھ |
جیسے بحرِ بے کراں اور ایک گدھ |
کب سے دونوں خامشی سے ہم کلام |
اک درختِ ناتواں اور ایک گدھ |
دشتِ وحشت تیسرا ہوں ایک میں |
بے کفن اک کارواں اور ایک گدھ |
خاک پر سوکھے لہو کی اک لکیر |
اک شکستہ اُستُخواں اور ایک گدھ |
داستاں کے مرکزی کردار تھے |
اک کبوتر، آشیاں اور ایک گدھ |
جانے کس پاداش میں غائب ہوئے |
میں، مرا اک ہم زباں اور ایک گدھ |
گھپ اندھیرا، خوف، وحشت، خامشی |
اک زمیں بے آسماں اور ایک گدھ |
(ڈاکٹر دبیر عباس سید) |
معلومات