Circle Image

پروفیسر ذکیؔ شطاری

@zaki1975

جانتا ہوں کہ کون ہوں میں۔۔۔!

حق و محبوب ہیں آمنے سامنے، جیسے دو آئینے آمنے سامنے
ایک دوجے میں دونوں کی جلوہ گری، جو لگے دیکھنے آمنے سامنے
لیلیٰ مجنوں ہوئی مجنوں لیلیٰ ہوا، عشق کا یہ عجب کھیل کھیلا ہوا
بات جو کہنی ہو کون کس کو کہے، کون کس کی سنے آمنے سامنے
عشق عاشق کو معشوق کا روپ دے، اور معشوق عاشق کا خود گھر بنے
عشق معشوق و عاشق کو یکتا کرے، اور دو یک بنے آمنے سامنے

86
کبھی چلتے چلے جانا، کبھی رکنا، ٹھہر جانا
سفیرِ رازِ ہستی کا عجب ہم نے سفر جانا
تو تھا بھی قبلِ پیدائش، تو بعدِ مرگ بھی ہوگا
مسلسل تو سفر میں ہے، جو ہستی کو اگر جانا
تری ہستی میں کچھ تو ہے، تجھے جو ہست رکّھے ہے
جو ہستِ ہستی جانا، پھر تو ہستی خوب تر جانا

0
142
رنگ كیسا حضرتِ شبیر کا
صِبْغَۃُ اللہ حضرتِ شبیر کا
مکھڑا دیکھا وہ نبیِ پاک کا
رُخ جو دیکھا حضرتِ شبّیر کا
ہر طرح ہے اپنے نانا کی چھوی
روپ ایسا حضرتِ شبیر کا

0
103
چوں کہ نائب مصطفیٰ ہے مقتدائے کربلا
اتباعِ مصطفیٰ ہے اقتدائے کربلا
ہے مدینے کی فضا بے شک فضائے کربلا
"تا قیامت یہ بتائے گی ندائے کربلا"
جان کو قربان کرنے کے لئے یہ ہے بہت
جانشینِ مصطفیٰ ہے پیشوائے کربلا

0
77
میں ہوا ہوں سرخرو اعلان سے
آپ پیارے، مجھ کو میری جان سے
آپ ہی کا پیار تو ایمان ہے
"بات یہ کہتا ہوں میں ایمان سے"
آپ کا ہے پیار ایسی زندگی
مر بھی جاؤں تو جِیُوں گا شان سے

0
64
آپ کو "میں" میں "میں" سماتا ہوں
آپ اپنے میں جو کھو جاتا ہوں
آپ ہی آپ میں ہو جاتا ہوں
جس گھڑی "آپ" کو "میں" پاتا ہوں
کچھ بجز آپ کے نہیں پاتا
آپ اپنے میں "میں" جو آتا ہوں

0
66
وار، اے عشق ترا دل پہ جو چل جاتا ہے
نور کے سانچہ میں بس دل وہی ڈھل جاتا ہے
دل میں جب عشق، ترا نور اتر جاتا ہے
ذات کے سارے ہی خطروں سے سنبھل جاتا ہے
عشق جب نور ترا دل میں ہو دائم قائم
دل جو بدلے نہ کبھی، ایسا بدل جاتا ہے

70
جامِ قائم تلک رسانی کی
ساقی احمد نے مہربانی کی
چشمِ احمد نے سیر فرمایا
تشنگی تھی جو لن ترانی کی
رند ہوں مہرِ چشمِ احمد کا
"مجھ کو دریا ہے بوند پانی کی"

0
72
پیارے احمد تجھے اللہ نے شوکت دی ہے
کہ یقیناً تجھے ہر ایک فضیلت دی ہے
عاشقِ خود کو خدا نے بڑی راحت دی ہے
میرے محبوب نبی، تیری محبت دی ہے
دل کو ایمان سے تسکین کی دولت دی ہے
سب کو رب نے، یا نبی تیری بدولت دی ہے

0
84
جُڑا جب نامِ احمد سے عجب دل نے کرم پایا
خودی خود آشنا پایا سبھی کچھ خود میں ضم پایا
ضمیرِ بے خودی نے پیارے احمد کو بلم پایا
بقایہ ساری ہستی کو خودی نے کَالْعدم پایا
خودی نے اسمِ احمد دل پہ جب سے ہے رقم پایا
"سیاہی ہو گئی نایاب اگر ہم نے قلم پایا"

0
118
تم ہم کو محبت میں منظور نہیں رہتے
پھر ہم تو کسی صورت مسرور نہیں رہتے
الفت سے دل و جاں گر معمور نہیں رہتے
ہم منسبِ الفت پر مامور نہیں رہتے
تم سے یہ عجب دَم خم، معشوق جو پائے ہم
مسحور نہیں ہوتے، مجبور نہیں رہتے

0
139
نعت شریف
میں دیوانہ نبیِ مصطفی کا
بڑا بے حد کرم ہے یہ خدا کا
*****
خدا کرتا ہے ان کو پیار بے حد
کوئی حد ان کی باندھی ہے نہ سرحد

0
60
جس کو اللہ نے کیا روشن ضمیر
ہے رسول اللہ کا پکا فقیر
جایا ہے مولیٰ علی کا بے نظیر
فاطمہ کا لعل ہے بدرِ منیر
وه امامِ کربلا کا ہے ظہیر
سیّدوں كے كل قبیلے كا سفیر

3
124
کرم پہ مائل خدا تعالیٰ کی ذات ہوگی تو نعت ہوگی
خدا کے سب سے زِیَادہ پیارے کی بات ہوگی تو نعت ہوگی
ہر ایک لمحہ نبی نبی ہے، کہ نعت ان کی نہیں رُکی ہے
جو دن بھی ہوگا تو نعت ہوگی، جو رات ہوگی تو نعت ہوگی
انانیت جو کوئی دکھائے، نبی کی تعریف سہہ نہ پائے
نبی کی یادوں میں نفسِ سرکش کی مات ہوگی تو نعت ہوگی

0
76
وہ علی جن کو نبی نے ہے کہا شیرِ خدا
زور جن کی ذات میں زورِ خدا شیرِ خدا
عمر بھر مولیٰ علی دکھلائے ہیں زورِ خدا
نام جب سے مصطفیٰ نے رکھ دیا شیرِ خدا
غزوہ پہلا بدْر تھا جس کے دلاور تھے علی
دین میں فتحِ مبیں کی ابتدا شیرِ خدا

91
ہم فریبِ حسن میں جو آ گئے
ان کے ہر وعدہ پہ دھوکا کھا گئے
ان کا ہر شب ہم نے دیکھا راستہ
وعدہ شکنی روز وہ دکھلا گئے
شب کو آنے کا ہے وعدہ روز کا
"ہم تو اس تکرار سے اکتا گئے"

0
56
نہ کیوں ہو ناز دعاؤں پہ رب کا دم بھر کے
کہ کنجیاں ہیں یہ فضل و عطائے یاور کے
نکل کے دل سے دعا عرش تک پہنچتی ہے
یہ موصلات ہیں کافر کے سر سے اوپر کے
دعا ہے اصل میں بندے کی گفتگو رب سے
رموز نیم کلیمی ہیں کچھ سخن ور کے

0
79
جس گھڑی وصل کی منزل سے گزر جاؤں گا
"میں تو دریا ہوں سمندر میں اتر جاؤں گا"
زندگی وصل نے بخشی ہے انوکھی مجھ کو
موت آنے سے نہ سمجھو کہ میں مر جاؤں گا
وصل سے وہ ہوا باقی تو ہوا میں فانی
باقی میں باقی رہوں گا، میں کدھر جاؤں گا

0
72
عشق میں احمدِ مرسل کے جو مر جاؤں گا
خوشبوئے عشقِ نبی بن کے بکھر جاؤں گا
روح شاداب ہو جو عشقِ نبی میں تڑپے
سسکیاں جتنی لگاؤں کا نکھر جاؤں گا
میں کفِ نعلِ نبی کا جو بنوں ذرّہ تو
صدقے سرکار کے گردوں سے گزر جاؤں گا

0
119
بند آنکھوں نے دیکھا، خواب آیا
کیوں نہ کہئے کہ بِالْغیاب آیا
روح بندے کی رازِ قدرت ہے
"سب سوالوں کا اک جواب آیا"
شكلِ قرآن، حق کی جانب سے
کسبِ روحانی کا نصاب آیا

0
129
ہوں خاطر میں آیا اگر بندگی میں
مِلی ہے یہ ہمت تری دوستی میں
مری زندگی، زندگی ہے تو تجھ سے
وگرنہ بھلا کیا رکھا زندگی میں
تو ہی تو، تو ہی تو، نظر میں ہے میری
رہوں تیرگی یا رہوں روشنی میں

0
220
جس کسی نے تجھے جی بھر کے نِہارا ہوگا
چرخِ الفت کا وہ تابندہ ستارا ہوگا
اس کے چہرے پہ ترا نقش نگارا ہوگا
تیرے دیدار پہ دل اپنا جو ہارا ہوگا
نقش چہرے کے منور ہیں، انھیں خالق نے
"چاند تاروں سے ضیا لے کے سنوارا ہوگا"

0
79
نورِ یزداں کا کسی کو جو نظارا ہوگا
احمدِ پاک کے جلوے کے دُوارا ہوگا
نورِ خلّاق ہیں احمد، کوئی ان کے جیسا
نہ ہوا ہے، نہ کوئی پیدا دُبارا ہوگا
شاہدِ نورِ خدا سارے جہاں والے ہوں
بر زمیں آقا کو خالق نے اتارا ہوگا

0
92
جو بھاری ہو فرزانوں پہ دیوانہ ہوں، احمد کا ہوں
مستوں کو جو مستی دے وہ مستانہ ہوں، احمد کا ہوں
احمد کو دل میں رکھتا ہوں، خود دل سے اپنے کہتا ہوں
مسکن ہو جو ساکن کا وہ کاشانہ ہوں، احمد کا ہوں
شاہا کو دل میں رکھتا ہوں، شاہوں کو نوکر کرتا ہوں
درویشی میں رہ کر بندہ شاہانہ ہوں، احمد کا ہوں

0
80
حق کا جلوہ جمال احمد کا
حسن ہے بے مثال احمد کا
چاہا ربّو بِیت کرے ظاہر
حق کو آیا خیال احمد کا
دید احمد کی ہے جو دیدِ احد
معجزہ ہے کمال احمد کا

0
88
تو حبیبِ ربِ جلیل ہے
تو جمالِ حق سے جمیل ہے
تو الوہیت کی دلیل ہے
تو حضورِ حق کی سبیل ہے
تو نبی ولی کی اصیل ہے
تو دعائے قلبِ خلیل ہے

2
422
اگر دنیا سے میں بیگانہ بن جاؤں تو کیا کیجے
جو خود سے بھی اگر انجانہ بن جاؤں تو کیا کیجے
تو پیمانے مرے ہاتھوں میں پاکر چھین لیتا ہے
اگر چہ میں ہی خود میخانہ بن جاؤں تو کیا کیجے
مری ہلکی جھلک کو ہی تو جل کر راکھ ہو بیٹھا
سراپا جلوۂ جاناناں بن جاؤں تو کیا کیجے

0
139
آپ کے ہوں غم کا مارا یا نبی
"آپ ہی دیجے سہارا یا نبی" ﷺ
بحرِ غم میں ڈوبے جو اس کے لیئے
آپ کی رحمت کنارا یا نبی ﷺ
کب رہے باقی مصیبت بھی کوئی
ایک ہے کافی اشارہ یا نبی ﷺ

0
102
آپ ہی کے غم نے مارا یا نبی
ہو کرم ہم پر خدارا یا نبی
بے حجاب و روبرو اللہ کا
آپ نے پایا نظارہ یا نبی
ہم کو مولیٰ کے نظارے کے عوض
آپ کے رخ کا نظارہ یا نبی

0
63
اگر آپ نے کوئی نخرا کیا ہے
وہی آپ پائیں گے جیسا کیا ہے
کوئی گر کسی کو جو رسوا کیا ہے
اٹھائے گا ذلّت جو ایسا کیا ہے
محبت ملے گر مُوَدّہ کیا ہے
ملے گا بھی دھوکہ جو دھوکہ کیا ہے

0
69
حق تعالیٰ سے ہمیں الفت ملی
یا نبی جو آپ کی نسبت ملی
کنزِ مخفی ذات کے اظہار کو
سب سے پہلے آپ کو خلقت ملی
مظہرِ حق آپ ہیں نورِ مبیں
باقی سب کو آپ سے ظہرت ملی

0
76
عشق کی رسوائی سے ڈر، جب بھی فرمایا گیا
سمجھو دل کو عشق کی راہوں سے بھٹکایا گیا
رسوا ہو کے عشق میں رتبوں کو بڑھوایا گیا
دل ہو راضی بر رضا، تو دل کو گہنایا گیا
ابتدا میں رسوا ہونے سے بہت ڈرتا رہا
جب ذرا آگے بڑھا جی میں سکوں پایا گیا

0
123
میرے مالک تری رضا جنّت
اس سے بڑھ کر بھی ہو تو کیا جنّت
ایسا عالم کہ جس میں تو راضی
بخش دے ایسی یا خدا جنّت
"رَبِّی ہَبْلِی" رہا سدا لب پر
تیرے محبوب کی دعا جنّت

0
69
محشر کو جو پاؤں گا، میں نعت سناؤں گا
میں رب کو مناؤں گا، میں نعت سناؤں گا
محشر جو بپا ہوگا، جلوت میں خدا ہوگا
تب سامنے جاؤں گا، میں نعت سناؤں گا
آقا کا حسیں جلوہ، جب پیشِ نظر ہوگا
تو جھوم کے گاؤں گا، میں نعت سناؤں گا

71
یہ رمزِ "ن" ہے مُخَطِّیاتی
کہ رازِ قلم کو ہے یہ بتاتی
نہ سمجھو "ن" میں ہے ایک نقطہ
جو لکّھو "نون" تو ہے دو نقاطی

0
77
ایماں دلائے اِس پر، ہیں ختمِ مرسلین
پر ور دگارِ عالم، رازق ہے وہ مبین
كہدے ذكیؔ تو روزی، پائے گا باِ لیقین
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِیْن

164
اے مصطفیٰ، شاۂ حرم، آقا کرم آقا کرم
سركار ہو نظرِ كرم، آقا كرم آقا كرم
بے انتہا الفت شہا، ہے آپ سے کرتا خدا
اس پیار ہی کی ہے قسم، آقا کرم آقا کرم
فرما رہا حق شان میں، رحمت لقب قرآن میں
اے دافعِ رنج و الم، آقا کرم آقا کرم

0
89
ذات میں ارتقاء کرے کوئی
حق کو نہ فلسفہ کرے کوئی
دس لطائف پہ ذات مُبنی ہے
خود کا گر تجزیہ کرے کوئی
ظاہراً ہیں لطیفے خمسہ جو كہ
جان لے تو، صَفاء کرے کوئی

148
آسماں جوں بر زمیں رکّھا گیا
ایسے وہ ہستی په میری چھا گیا
ہوبہو وہ روح کی تصویر ہے
"جی میں یہ کس کا تصور آگیا"
جب تصور میں خودی، بے خود ہوئی
خود میں اس کو خود بخود دیکھا گیا

0
58
اس نے کیا جو پیار کا اظہار مست ہوں
سن سن کے اپنے یار کی گفتار مست ہوں
اپنا سا پا کے یار سے میں پیار مست ہوں
مجھ کو بنایا یار نے ہے یار مست ہوں
مستانہ ہو کے یار مجھے دیکھنے لگا
پا کر میں اپنے یار کا دیدار مست ہوں

0
49
جو اک ہو گیا ہے تیرا اور میرا دل
محبت بھرا ہو گیا با خدا دل
محب کا ہے یا یہ ہے محبوب کا دل
تیرا دل میرا دل، میرا دل تیرا دل
ترے دل سے میرا دھڑکنے لگا دل
مرا دل ہے تیرا دھڑکتا ہوا دل

0
87
غمِ عشق سے ہے شکستہ دل، تو یہ کام سب سے بڑا ہوا
ہو شکستہ دل کا مکیں خدا، جو یہ کام بہرِ خدا ہوا
ہے خدا ہی دل کا مکیں اگر، تو نہ غیر کا ہو کبھی گذر
ہے جو عشق کرنا تو سوچ کر، کِیا عشق جو بھی فنا ہوا
ہے مکین دل کا ہی دل نِگر، مرے دل تو اپنی نہ فکر کر
تو وصال پائے گا عمر بھر، میں ڈٹا ہوں وہ ہے ٹکا ہوا

0
255
ہوا دل جو عشق میں مبتلا، وہی دل کہ سب سے کَھرا ہوا
نہیں عشق دل میں اگر بسا، تو وہ دل ہے سب سے گِرا ہوا
رہے دل میں یار کی عاشقی، تو علاوہ اس کے نہ ہو کوئی
وہی دل کہ جس نے وفا نہ کی، ہے مصیبتوں میں گِھرا ہوا
میں مصیبتوں سے بَری ہوا، میں خصومتوں سے بَری ہوا
میں تجھے ملا، تو مجھے ملا، میں تیرا ہوا، تو میرا ہوا

0
61
جس کا انجام سب سے اچھا ہے
ایسا ہر کام سب سے اچھا ہے
عشق ہو چُھپ کے تو غلط ہے بہت
ہو سرِ عام سب سے اچھا ہے
جو مجھے تجھ سے جوڑ دیتا ہے
ایسا الزام سب سے اچھا ہے

0
80
ہم پہ حق اپنا جتا کر دیکھئے
حالِ دل اپنا بتا کر دیکھئے
آپ جو چاہیں کریں گے ہم وہی
آپ ہم کو آزما کر دیکھئے
آپ کی تصویر ان میں ہے بسی
آنکھوں سے آنکھیں ملا کر دیکھئے

0
122
سدا ساقی تری مدہوش آنکھوں سے ہی پلوانا
کبھی جو ہوش میں پانا تو پھر تھوڑی پلا دینا
مجھے سب سے ہے بے خبری مگر تم سے ہے با خبری
ذرا تم بات کر لینا غلط فہمی میں مت رہنا
مرے رنگین ساقی تو مرے دل كو پلا ایسا
کہ تیرا رنگ جو ہے بس وہی اس پر چڑا لینا

0
90
اگر ہو جائے ان بن تو مرے جاناں نہ گھبرانا
خفا ہونا، منانا، عشق کا معراج ہے پانا
محبت کم نہیں ہوتی کبھی رُسنے رُسانے سے
ذرا تم بات کر لینا غلط فہمی میں مت رہنا
ستاتے تم جو مجھ کو ہو، ستاتا میں بھی ہوں تم کو
ستا مجھ میں جو دیکھو تو، ستائے تم سمجھ جانا

0
138
کچھ ملتا نہیں خود کا پتہ کہ میں کہاں ہوں
جب سے ہوں پڑا عشق میں بے نام و نشاں ہوں
اب مجھ کو پتا بھی نہیں ہے میرا پتہ کیا
رہتا ہے جہاں لا پتہ شائد میں وہاں ہوں
مجنوں سا بنایا ہے مجھے عشق نے میرے
کھویا ہوا ہوں جیسے کے میں رشکِ بتاں ہوں

0
92
آتا ہے مہینوں کا، سلطان مبارک ہو
نازل ہوا ہے جس میں، قرآن مبارک ہو
خود پر کھلے گا خود کا، برہان مبارک ہو
یعنی نبے گا آدمی، انسان مبارک ہو
رب کی عطا سے پائیں، گے شان مبارک ہو
رمضان مبارک ہو، رمضان مبارک ہو

1
270
بتاتے ہیں ہمیں کیوں بے خودی پہ پیار آیا
ہم اپنے آپ سے گُم ہو گئے، تو یار آیا
نہیں تھا ہوش میں ورنہ اسے جکڑ لیتا
اڑایا ہوش مرے پھر وہ ہوشیار آیا
بھلا ہو بے خودی کا ساتھ لے کے یار آئی
جنوں کی زین پہ چڑھ کر ہی دل سوار آیا

1
141
میں رہتا ہوں نہیں آیا گیا ہوں
جہاں تو ہے وہیں پایا گیا ہوں
خدایا تو ہے میرے ساتھ ہر دم
عبث سجدے میں کروایا گیا ہوں
میں آدم ہوں ہے میری شان یہ بھی
خلیفہ حق کا کہلایا گیا ہوں

0
136
بتا دنیا میں نام اس کا دلِ ناکام کیا ہوگا
مٹایا عشق میں خود کو تو اس کا نام کیا ہوگا
بہت روتے سسکتے ہیں، تڑپتے، آہیں بھرتے ہیں
لگایا عشق میں جب دل تو پھر آرام کیا ہوگا
بہت اچھا ہوا سہہ کر ستم بے ہوش ہو بیٹھا
کہ اب مدہوش عاشق کو حسِ آلام کیا ہوگا

0
101
کیا تیرا آغاز ہے
یہ خودی کا راز ہے
تجھ سا پیدا دوسرا
کونسا شہباز ہے
پل میں پہنچے عرش پر
روح کی پرواز ہے

113
ٹوٹے جس طرح تارے
عاشقی میں یوں ہارے
تیر ہجرِ آفت کے
دل پہ یار نے مارے
اب بھی ان کو رکھتے ہیں
جان سے بھی ہم پیارے

0
91
آپ آلِ نبی آپ ابنِ علی، خواجہ ہند الولی خواجہ ہند الولی
ثانی تیرا کوئی ہے نا ہوگا کبھی، خواجہ ہند الولی خواجہ ہند الولی
مصطفیٰ جانِ رحمت کا مظہر ہے تو، پنج تن پاک کا ماہء انور ہے تو
حق ہے کہنا تجھے تو ہے پنجِ تنی، خواجہ ہند الولی خواجہ ہند الولی
فاطمہ پاک کا تو ہے لختِ جگر، اور حسنین کا لاڈلا تو پسر
نور ہے ذات میں تیری نورِ علی، خواجہ ہند الولی خواجہ ہند الولی

199
معجزہ ایک لا جواب ہوا
پھر سے وہ غیب بے حجاب ہوا
رکھ کے آنکھوں پہ میری ہاتھ اپنا
"آج شاید وہ بے نقاب ہوا"
بیچ سے انگلیوں کی جھانک لیا
کیسے وہ ماہ، ماہتاب ہوا

0
1
206
جو انجان مجھ سے ہوئے جا رہے ہیں
سکوں وہ تبھی تو نہیں پا رہے ہیں
جنہیں یاد آنے کی فرصت نہیں تھی
"کئی دن سے اکثر وہ یاد آرہے ہیں"
وہ کرنا نہیں چاہتے عشق ضائع
ولے مجھ سے دامن بچا جا رہے ہیں

0
144
سوال پوچھے بِنا سارے امتحاں گزرے
کہ جس مقام سے بھی صبر آزماں گزرے
میرے وجود میں وہ داغتے نشاں گزرے
بتاؤں کیا کہ وہ کیسے، کہاں کہاں گزرے
مرے وجود کے حجرے سے مہرباں گزرے
نہاں نہاں کبھی گزرے، عیاں عیاں گزرے

0
180
دل میں ہنگامہ لا جواب ہوا
بے ورق کی میں اک کتاب ہوا
علمِ ہستی بھی کیا عجب شئ ہے
کہ انا ہی سے اجتناب ہوا
کوئی بیٹھا ہے لگ کے پردوں سے
دل نشیں! کیسا یہ حجاب ہوا

0
89
تصوّر میں ان کو جو ہم لا رہے ہیں
تو تصویر ان کی بنے جا رہے ہیں
ہمیں دیکھ کر سب یہ سمجھے کہ وہ ہیں
نا دانستہ دھوکا سبھی کھا رہے ہیں
یہ سننے میں آیا تصور جما تو
ہمارے گلو سے وہ فرما رہے ہیں

0
152
کبھی جو عشق کی دنیا سے ہم کشاں گزرے
وہی وہ آئے نظر ہم جہاں جہاں گزرے
وہ ہم میں آئے نظر اور ان میں ہم آئے
"معاملات کچھ ایسے بھی درمیاں گزرے"
بسے ہوئے تھے اسی پردے میں وہ پردہ نشیں
ہم ان کی دید کی خاطر کہاں کہاں گزرے

0
82
ہو نظر کرم کی تو یا نبی، غمِ دو جہاں سے رِہا ملے
یہ رِہا بھی بہرِ عطا ملے، یہ عطا بھی بہرِ خدا ملے
ہو نظر ادھر پئے فاطمہ، جنہیں حق نے بخشا ہے مرتبہ
ہے جو روپ ہو بہ ہو آپ کا، اسی واسطے سے عطا ملے
ہو کرم علی کا ہے واسطہ، جنہیں حق نے مولیٰ بنا دیا
جو فنا بقا کا ہے آئینہ، اسی راہبر سے ہدیٰ ملے

58
وطن میں تو دل کے بسا کو بہ کو ہے
"جدھر دیكھتا ہوں تو ہی رو بہ رو ہے"
میں اپنے ہی دل میں ہوا غیر حاضر
مگر جا بجا اس میں بس تو ہی تو ہے
محبت میں تیری ہوئے اشک جاری
اسی سے میرے دل کا قائم وضو ہے

117
محبت میں جو مر جاؤ تو یه جینا سکھاتی ہے
محبت! اس پہ مرنے والے کو زندہ کراتی ہے
زمیں دل کی جو اجڑے تو اسے گلشن بتاتی ہے
"محبت کیا بھلے چنگے کو دیوانہ بناتی ہے"
محبت کی ندی بہتی ہے الٹی دھار میں چوں كه
یہ ابھرے کو فنا کرتی ہے، ڈوبے کو بچاتی ہے

0
166
دل میں ہے کون صاحب کا گھر دیکھنا
کون اس گھر میں ہے جلوہ گر دیکھنا
کیوں عیاں کیوں نہاں ہے یہ دل کا مکیں
ہے یہ کس کا خودی سے گزر دیکھنا
ہے خودی میں جو موجود دل کا نگیر
دل کا بے چین کیوں ہے نگر دیکھنا

0
142
جب عشق ہو گیا فنا عشقِ رسول میں
عاشق کو ملی انتہا عشقِ رسول میں
ہے انتہائے عشق کہ دیدارِ حق ملے
ممکن ہے، دل ہو مبتلا عشقِ رسول میں
عاشق ہے جو رسول کا ہے آشنائے حق
پھر اس سے کیا چھپے بھلا عشقِ رسول میں

3
125
خلقت خدا جهان را عشقِ رسول را
اظهر ربوبیت همه عشقِ رسول را
چونکہ خدائے پاک محمد را آ فرید
رمزِ خودی مظاھرا عشقِ رسول را
رمزِ خدا رسائی بہ تعلیمِ مصطفیٰ
اصلِ قلوبِ اصفیا عشقِ رسول را

137
ںعت شریف
اے مصطفیٰ، شاۂ حرم، آقا کرم آقا کرم
سركار ہو نظرِ كرم، آقا كرم آقا كرم
بے انتہا الفت محبت ہے خدا کو آپ سے
اس پیار ہی کی ہے قسم، آقا کرم آقا کرم
باری تعالیٰ نے دیا رحمت لقب قرآن میں

125