آسماں جوں بر زمیں رکّھا گیا
ایسے وہ ہستی په میری چھا گیا
ہوبہو وہ روح کی تصویر ہے
"جی میں یہ کس کا تصور آگیا"
جب تصور میں خودی، بے خود ہوئی
خود میں اس کو خود بخود دیکھا گیا
میں ہوں پہلا اور وہ ہے دوسرا
دوسرا جب آ گیا پہلا گیا
حور کے بننے کا یہ بھی رمز ہے
روح کو الٹا ذکیؔ لکّھا گیا

0
58