ہوں خاطر میں آیا اگر بندگی میں
مِلی ہے یہ ہمت تری دوستی میں
مری زندگی، زندگی ہے تو تجھ سے
وگرنہ بھلا کیا رکھا زندگی میں
تو ہی تو، تو ہی تو، نظر میں ہے میری
رہوں تیرگی یا رہوں روشنی میں
لگی دل کو جب سے تری لگ گئی ہے
نہ ہرگز لگا دل کبھی بھی کسی میں
فدا و فنا ہو گیا ہوں اسی میں
ذکیؔ ہوں میں خوش تو انہی کی خوشی میں

0
220