چوں کہ نائب مصطفیٰ ہے مقتدائے کربلا
اتباعِ مصطفیٰ ہے اقتدائے کربلا
ہے مدینے کی فضا بے شک فضائے کربلا
"تا قیامت یہ بتائے گی ندائے کربلا"
جان کو قربان کرنے کے لئے یہ ہے بہت
جانشینِ مصطفیٰ ہے پیشوائے کربلا
جانئے ایمان اپنا اس گھڑی محفوظ ہے
یاد جب آئے مدینہ یاد آئے کربلا
تازہ رکھنے اپنا ایماں ہر طرح ہر حال میں
قلبِ مؤمن کو ہے از بس ولولائے کربلا
حضرتِ شبیر پر سب کچھ نچھاور وہ کرے
جان لے گا اصل میں جو مقتضائے کربلا
فاطمہ زہرا کا وعدہ ہر طرح پورا ہوا
آزما کر ہر بلا، ہاری بلائے کربلا
درد و رنج و حزن تو اس شخص کو محسوس ہو
جب جگر گوشوں پہ کوئی آزمائے کربلا
غم حسینِ پاک کا ہرگز ذکیؔ نہ ختم ہو
جاویداں رحمت لقب ہیں مبتلائے کربلا

0
96