جب عشق ہو گیا فنا عشقِ رسول میں
عاشق کو ملی انتہا عشقِ رسول میں
ہے انتہائے عشق کہ دیدارِ حق ملے
ممکن ہے، دل ہو مبتلا عشقِ رسول میں
عاشق ہے جو رسول کا ہے آشنائے حق
پھر اس سے کیا چھپے بھلا عشقِ رسول میں
فرزانہ دو جہان میں اس سے نہیں کوئی
دل جو دیوانا ہوگیا عشقِ رسول میں
مجنوں بلا کا ہے بڑا دیوانہ ہے ذکیؔ
جو کچھ بنا ہے بس بنا عشقِ رسول میں

3
147
ہے انتہائے عشق کہ دیدارِ حق ملے
ممکن ہے، دل ہو مبتلا عشقِ رسول میں
بجا فرمایا جناب ۔۔۔۔

0
ماشاء اللہ بہت خوب

0
بہت شکریہ جناب ناصر ابراہیم صاحب
آپ کا بہت شکریہ جناب محمد معین اختر صاحب

0