سدا ساقی تری مدہوش آنکھوں سے ہی پلوانا
کبھی جو ہوش میں پانا تو پھر تھوڑی پلا دینا
مجھے سب سے ہے بے خبری مگر تم سے ہے با خبری
ذرا تم بات کر لینا غلط فہمی میں مت رہنا
مرے رنگین ساقی تو مرے دل كو پلا ایسا
کہ تیرا رنگ جو ہے بس وہی اس پر چڑا لینا
جو تم سمجھو وہ میں سمجھوں جو میں سمجھوں وہ تم سمجھو
صراحی جیسی ساقی کی مرا ویسا ہی پیمانہ
ذکی ایسی ہو مدہوشی کہ ساقی سے ہو یکتائی
کہ جانا جب بھی میخانہ تو ساقی بن کے ہی آنا

0
90