جس کسی نے تجھے جی بھر کے نِہارا ہوگا |
چرخِ الفت کا وہ تابندہ ستارا ہوگا |
اس کے چہرے پہ ترا نقش نگارا ہوگا |
تیرے دیدار پہ دل اپنا جو ہارا ہوگا |
نقش چہرے کے منور ہیں، انھیں خالق نے |
"چاند تاروں سے ضیا لے کے سنوارا ہوگا" |
خاص سے خاص ادائیں ہیں رخِ روشن کے |
دستِ قدرت نے تمہیں خود سے نِکھارا ہوگا |
موجِ بحرِ رُخِ انور کا ذکیؔ عالم ہے |
اس کِنارے جو لگے سب سے کَنارا ہوگا |
معلومات