جس کسی نے تجھے جی بھر کے نِہارا ہوگا
چرخِ الفت کا وہ تابندہ ستارا ہوگا
اس کے چہرے پہ ترا نقش نگارا ہوگا
تیرے دیدار پہ دل اپنا جو ہارا ہوگا
نقش چہرے کے منور ہیں، انھیں خالق نے
"چاند تاروں سے ضیا لے کے سنوارا ہوگا"
خاص سے خاص ادائیں ہیں رخِ روشن کے
دستِ قدرت نے تمہیں خود سے نِکھارا ہوگا
موجِ بحرِ رُخِ انور کا ذکیؔ عالم ہے
اس کِنارے جو لگے سب سے کَنارا ہوگا

0
102