اے مصطفیٰ، شاۂ حرم، آقا کرم آقا کرم
سركار ہو نظرِ كرم، آقا كرم آقا كرم
بے انتہا الفت شہا، ہے آپ سے کرتا خدا
اس پیار ہی کی ہے قسم، آقا کرم آقا کرم
فرما رہا حق شان میں، رحمت لقب قرآن میں
اے دافعِ رنج و الم، آقا کرم آقا کرم
ابنِ خلیلُ اللہ کے، عمران و ہاشم کے لئے
ہوں دور سب امّت كے غم، آقا کرم آقا کرم
حسنین کا اور فاطمہ، کا اور علی کا واسطہ
ہر جا بجا رکھنا بھرم، آقا کرم آقا کرم
ٹھنڈا کریں سینہ میرا، کب سے یونہی ہے جل رہا
سینے پے بس رکھ دیں قدم، آقا کرم آقا کرم
اس کو خدا کیوں کر ملے، جو آپ سے نہ مل سکے
دیدار کے طالب ہیں ہم، آقا کرم آقا کرم
پوری میری ہو آرزو، دیدار ہو تو با وضو
شاہا عطا چشمانِ نم، آقا کرم آقا کرم
جب نعت خواں خود ہے خدا، تیری ذکیؔ اوقات کیا
کر التجا رکھ کر قلم، آقا کرم آقا کرم

0
97