معجزہ ایک لا جواب ہوا
پھر سے وہ غیب بے حجاب ہوا
رکھ کے آنکھوں پہ میری ہاتھ اپنا
"آج شاید وہ بے نقاب ہوا"
بیچ سے انگلیوں کی جھانک لیا
کیسے وہ ماہ، ماہتاب ہوا
میری آنکھوں کو دے کے محرومی
آپ کو کونسا ثواب ہوا
دیکھ اس اضطرابِ دل کو ذکی
عاشقی کیا ہوئی عذاب ہوا

0
1
207
غزل اچھی ہے - آخری شعر اور مقطع استادانہ رنگ لیے ہوۓ ہیں۔ بس مطلع میں "ایک" اور "پھر" ابہام لا رہے ہیں۔
اگر معجزہ ایک تھا تو پھر سے کا کیا مطلب؟ اگر کوئ مطلب بنتا ہے تو پھر اسکی ترسیل نہیں ہو رہی،
مگر یہ صرف میرے خیالات ہیں۔ نا پسند آئیں تو ردی کی ٹوکری تو ہو گی آپ کے پاس۔ :)

0