وطن میں تو دل کے بسا کو بہ کو ہے |
"جدھر دیكھتا ہوں تو ہی رو بہ رو ہے" |
میں اپنے ہی دل میں ہوا غیر حاضر |
مگر جا بجا اس میں بس تو ہی تو ہے |
محبت میں تیری ہوئے اشک جاری |
اسی سے میرے دل کا قائم وضو ہے |
اگر دل ہے زخمی مگر اس میں تو ہے |
ہوا جا رہا دل اسی سے رفو ہے |
ذکیؔ یار جب ہوگئے دل میں قائم |
بتا پھر تجھے کونسی جستجو ہے |
معلومات