تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
مُجھے تُم سے گَر عِشق کافر نہ ہوتا :: غزل تُم نہ ہوتی مَیں شاعر نہ ہوتا
1 ستمبر
غزل
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
آنکھوں کے خواب قلب کے ارمان جل گئے
نفرت کی تیز آگ میں انسان جل گئے
گرجاؤں میں پڑی ہوئی اِنجیل جل گئی
الطار ، شیرہ ، روٹیاں ، لوبان جل گئے
قائد نے جو کیے تھے وہ اعلان جل گئے
اوراق پاک کیا جلے ، درمان جل گئے
آنکھوں کے خواب قلب کے ارمان جل گئے
1
54
6 جون
قطعہ
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
خشک پتوں کے جیسے بکھر جائیں گے
تم نہ ہم کو ملے تو کدھر جائیں گے
ساتھ تیرا اگر مل نہ پایا ہمیں
ہم تو جاویدؔ ! جیتے ہی مر جائیں گے
خشک پتوں کے جیسے بکھر جائیں گے
0
30
1 جون
شعر
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
عشق کی تم سزا نہ دے جانا
زخم کوئی نیا نہ دے جانا
عشق کی تم سزا نہ دے جانا
0
34
1 جون
قطعہ
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
مِثلِ گل بِکھرنے والا ہوں
مَیں تہِ خاک اُترنے والا ہوں
وہ بھی جاویدؔ ! منتظر ہو گا
جس کو چھُو کے نِکھرنے والا ہوں
مِثلِ گل بِکھرنے والا ہوں
0
19
28 مئی
غزل
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
دردِ ایسے چھپائے بیٹھا ہوں
جیسے سب کچھ کمائے بیٹھا ہوں
مَیں رقیبوں کے درمیاں رہ کر
شمع اُس کو بنائے بیٹھا ہوں
سر جھکایا نہیں ہے چوکھٹ پر
آس مَیں بھی لگائے بیٹھا ہوں
دردِ ایسے چھپائے بیٹھا ہوں
1
32
28 مئی
غزل
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
بے بسی ختم ہو نہیں سکتی
زندگی ختم ہو نہیں سکتی
یاد ایسا چراغ ہے جس کی
روشنی ختم ہو نہیں سکتی
رات دن ساتھ رہتے ہیں پھر بھی
تشنگی ختم ہو نہیں سکتی
بے بسی ختم ہو نہیں سکتی
1
28
2 نومبر
غزل
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
مرے شعر میں جو خیال ہے
یہ اُسی کا عکسِ جمال ہے
وہ حَسِین ہے یہ بجا مگر
مرا عشق بھی تو کمال ہے
وہ عجیب ہے وہ مشیر ہے
یہ اُسی کا جاہ و جلال ہے
مرے شعر میں جو خیال ہے
0
86
25 ستمبر
قطعہ
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
کسی کو گفتگو کرنے سے پہلے رام کر لینا
ہنر اس کو ہی آتا ہے یہ مشکل کام کر لینا
کسی بے کیف لمحے میں تھکا ہارا بدن تھامے
کبھی جاویدؔ مل جائے تو لطفِ جام کر لینا
کسی کو گفتگو کرنے سے پہلے رام کر لینا
3
63
24 ستمبر
غزل
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
کوئی قوت طلسماتی کمر جھکنے نہیں دیتی
شگفتہ گفتگو تیری مجھے اُٹھنے نہیں دیتی
سفر جاری ہے جیون کا رہے گا تا ابد جاری
تمہارے وصل کی خواہش مجھے رُکنے نہیں دیتی
بہت سے کام کرنے کے ابھی باقی ہیں دُنیا میں
مگر یہ ہجر کی ساعت مجھے کرنے نہیں دیتی
کوئی قوت طلسماتی کمر جھکنے نہیں دیتی
4
2
88
11 اگست
غزل
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
مجھ سے اب وہ خفا نہیں ہوتا
کیوں کہ اب رابطہ نہیں ہوتا
رابطہ کرنے کا جو سوچوں مَیں
جانے کیوں حوصلہ نہیں ہوتا
آج بھی اعتبار ہے اُس پر
وہ کبھی بے وفا نہیں ہوتا
مجھ سے اب وہ خفا نہیں ہوتا
3
3
101
11 اگست
قطعہ
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
ایسے دِل توڑ کر تو نہ جاتے
اور مُنہ موڑ کر تو نہ جاتے
کاش ہمراہ یادیں لے جاتے!
یوں مجھے چھوڑ کر تو نہ جاتے
ایسے دِل توڑ کر تو نہ جاتے
1
43
31 جولائی
قطعہ
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
خون دے کر نکھاریں گے ارضِ وطن
یوں نبھاتے رہیں گے یہ فرضِ وطن
ہم پہ جاویدؔ واجب ہوا یا نہیں !!
مر کے بھی ہم اُتاریں گے قرضِ وطن
خون دے کر نکھاریں گے ارضِ وطن
1
78
10 جولائی
غزل
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
ہواؤں کو پل میں تھما دینے والا
وہ اپنی کرن سے شفا دینے والا
اگر ڈگمگائیں قدم مومنوں کے
وہی نام ہے حوصلہ دینے والا
بڑھے ہاتھ اُس کا جو پطرس کی جانب
اُسے پانیوں پر ٹِکا دینے والا
ہواؤں کو پل میں تھما دینے والا
1
68
10 جولائی
غزل
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
نیند میں اِک خواب دیکھا گزری شب
خواب میں مہتاب دیکھا گزری شب
ہونٹ رکھے اُس نے پیشانی پہ جب
خود کو آب و تاب دیکھا گزری شب
کھُل گئے مجھ پر رموزِ عاشقی
ایک ایسا باب دیکھا گزری شب
نیند میں اِک خواب دیکھا گزری شب
1
59
20 مئی
غزل
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
اب کے گزری گراں ہے مری گفتگو
جس کو رہتی تھی پل پل مری جستجو
جس کی خاطر بھٹکتا رہا کُو بہ کُو
آج کرتا نہیں مجھ سے وہ گفتگو
اُس کی یادوں میں حالت عجب ہو گئی
جس نے لُوٹا مجھے تھا بہت خُوب رُو
اب کے گزری گراں ہے مری گفتگو
1
78
20 مئی
غزل
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
ٹمٹماتی رہی چاندنی رات بھر
جگمگاتی رہی چاندنی رات بھر
چاند چلتا بنا جب اُسے چھوڑ کر
پھڑپھڑاتی رہی چاندنی رات بھر
سرد راتوں میں تنہا کسی کے لئے
کپکپاتی رہی چاندنی رات بھر
ٹمٹماتی رہی چاندنی رات بھر
1
104
7 اپریل
غزل
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
مُجھ سے جو تقصیر ہوئی تھی
وہ میری زنجیر ہوئی تھی
کچھ یادیں اور کچھ کاغذ تھے
جو اپنی جاگیر ہوئی تھی
راکھ ہوئی وہ بستی جس دن
رُوح مری دِل گیر ہوئی تھی
مُجھ سے جو تقصیر ہوئی تھی
1
86
18 مارچ
غزل
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
رات بھر چاندنی کیوں بھٹکتی رہی
نیند آنکھوں میں آ کر سِسکتی رہی
دے رہا ہے مجھے کون تحفے سدا
سوچ، سوچوں میں میری کھٹکتی رہی
آندھیوں میں مرا گھر نشانہ بنا
میرے گھر پر ہی بجلی کڑکتی رہی
رات بھر چاندنی کیوں بھٹکتی رہی
1
57
18 مارچ
غزل
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
کرم اُس کا جو ہر گھڑی چاہیے
رِدائے دُعا بھی بری چاہیے
جو سوچوں کو جیون نیا بخش دے
خیالوں کو اِک پھُل جھڑی چاہیے
بگڑتی ہوئی نسلِ نو کے لیے
حلیمی میں لِپٹی چھڑی چاہیے
کرم اُس کا جو ہر گھڑی چاہیے
1
93
18 مارچ
غزل
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
تُجھ سے ملنے کی ٹھان رکھی ہے
یوں ہتھیلی پہ جان رکھی ہے
خوف کھاتی ہوئی ہوائیں ہیں
اور مَیں نے اُڑان رکھی ہے
ہم ترے ہجر کے ستائے ہیں
تُونے رَہ میں چٹان رکھی ہے
تُجھ سے ملنے کی ٹھان رکھی ہے
1
124
16 فروری
غزل
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
یہ مجھ پہ کیسا عذاب ٹوٹا
کہ تجھ سے ملنے کا خواب ٹوٹا
مَیں ایک تارہ ہوں گردشوں میں
فلک سے جیسے شہاب ٹوٹا
ہاں اُس کی خوشبُو بھی بکھری ایسے
کہ جیسے جامِ شراب ٹوٹا
یہ مجھ پہ کیسا عذاب ٹوٹا
1
97
16 فروری
غزل
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
وصالِ یار اب تو خواب ہوتا جا رہا ہے
یہ دِل اُس کے لیے بے تاب ہوتا جا رہا ہے
یہ کیسا دشتِ حیرت ہے جہاں ہم آ گئے ہیں
کہ پیاسا دُھوپ میں سیراب ہوتا جا رہا ہے
بہت سے لوگ جائیں گے اُسے اب ڈھونڈ نے کو
وفا کا نام بھی نایاب ہوتا جا رہا ہے
وصالِ یار اب تو خواب ہوتا جا رہا ہے
0
82
16 فروری
غزل
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
کون وہم و گماں میں رہتا ہے
ذِکر کس کا بیاں میں رہتا ہے
اب جِسے تُم تلاش کرتے ہو
اب وہی کہکشاں میں رہتا ہے
پاؤں ٹِکتے نہیں زمیں پہ مگر
آدمی آسماں میں رہتا ہے
کون وہم و گماں میں رہتا ہے
1
74
20 جنوری
غزل
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
حادثے عجیب تھے
جو مرا نصیب تھے
آج وہ خفا ہوئے
کل مرے قریب تھے
آ گئے گزر کے ہم
راستے مہیب تھے
حادثے عجیب تھے
1
116
29 دسمبر
نظم
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
پیار کا اِک جہاں ہو نئے سال میں
ہر بشر شادماں ہو نئے سال میں
برکتیں، نعمتیں بھی برستی رہیں
ہر خوشی بیکراں ہو نئے سال میں
اِس وبائے کرونا کا ہو خاتمہ
زندگی پھر رواں ہو نئے سال میں
ہر بشر شادماں ہو نئے سال میں
1
122
24 اکتوبر
غزل
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
مُجھے تُم سے گَر عِشق کافر نہ ہوتا
غزل تُم نہ ہوتی، مَیں شاعر نہ ہوتا
مری ذات کی تلخیاں گَر نہ ہوتیں!
وہ گُفتار شیریں کا ماہر نہ ہوتا
بٹھکتا رہا ہجر کی وادیوں میں
وگرنہ کبھی بھی مَیں صابر نہ ہوتا
مُجھے تُم سے گَر عِشق کافر نہ ہوتا
1
124
5 اگست
قطعہ
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
میری غزلوں کے اشعار میں تم ہو
میرے گیتوں کی جھنکار میں تم ہو
صرف تمہی ہو جاوید ! یہ سن لو
میرے وعدوں کے اقرار میں تم ہو
صرف تمہی ہو
1
97
13 مئی
غزل
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
ہمیشہ جستجو تیری
مُجھے ہے آرزُو تیری
بھلی لگتی ہے کانوں کو
شگفتہ گفتگو تیری
جِسے خوابوں میں دیکھا تھا
وہ صورت ہو بہو تیری
ہمیشہ جستجو تیری
1
80
13 مئی
غزل
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
اپنا تن من جلا رہا ہوں مَیں
عشق میں مُبتلا رہا ہوں مَیں
دیکھ بارش کے رُوٹھ جانے پر
کیسے پودے لگا رہا ہوں مَیں
تُونے دیکھا نہیں مری جانب
تیرے دَر پر پڑا رہا ہوں مَیں
اپنا تن من جلا رہا ہوں مَیں
1
165
13 مئی
قطعہ
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
یہی اُمید ہو جائے
تمہاری دید ہو جائے
کبھی جاویدؔ آئے تو
ہماری عید ہو جائے
عید
1
64
19 مارچ
غزل
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
کبھی لوٹ آئیں بہاروں کے موسم
وہ چاہت کے رنگیں نظاروں کے موسم
بہت یاد آتی ہیں بارش کی راتیں
وہ کاغذ کی ناؤ غباروں کے موسم
وہ بچپن کے دن لوٹ کر کب ہیں آئے
کہاں کھو گئے چاند تاروں کے موسم
کبھی لوٹ آئیں بہاروں کے موسم
0
184
28 فروری
غزل
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
رات کے اندھیروں میں ناچتی ہے چاندنی
پُو جو پھُوٹنے لگے بھاگتی ہے چاندنی
دیکھتا ہے جس طرح چھُپ کے کوئی دِلرُبا
نیم وا دریچوں سے جھانکتی ہے چاندنی
دھڑکنوں کی تھاپ پر چاندنی ہے رقص میں
رات کے سکوت میں ہانپتی ہے چاندنی
رات کے اندھیروں میں ناچتی ہے چاندنی
1
93
27 فروری
غزل
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
عشق ہے یا بلا ہے کیا کہیے
ضبط کی انتہا ہے کیا کہیے
اُس کی آنکھوں کی نیم خوابی میں
درد ہے رت جگا ہے کیا کہیے
گونجتی ہے جو اب بھی کانوں میں
میرے دل کی صدا ہے کیا کہیے
عشق ہے یا بلا ہے کیا کہیے
1
2
206
20 ستمبر
نظم
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
عجب ہے فطرتِ آدم کہ یہ اِمکان ہوتا ہے
کبھی اِنسان ہوتا ہے ، کبھی حیوان ہوتا ہے
زمیں کو روند جاتا ہے ، یہ جب سُلطان ہوتا ہے
درندہ بن کے بھی یہ صورتِ اِنسان ہوتا ہے
کبھی عورت کی حُرمت کا یہی دربان ہوتا ہے
کبھی وحشت کے پردے میں یہی شیطان ہوتا ہے
فطرتِ آدم (ایک نظم)
2
83
6 ستمبر
غزل
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
اپنے گھر سے وطن سے وفا کیجئے
اَمن ہو قریہ قریہ دُعا کیجئے
جس سے مٹنے لگیں نفرتیں چار سُو
کام کوئی تو ایسا نیا کیجئے
پھول کلیاں سبھی مسکراتی رہیں
پیدا ایسی وطن میں فضا کیجئے
اپنے گھر سے وطن سے وفا کیجئے
2
141
29 اگست
غزل
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
چھوڑ جاؤں گا تمہارے درمیاں
تلخ و شیریں زندگی کی داستاں
مجھ کو قسمت کا ستارہ نہ ملا
کیسے لا دیتا مَیں تجھ کو کہکشاں
ایک تنہا چاند شب کی گود میں
بھر رہا ہے آج بھی وہ سسکیاں
چھوڑ جاؤں گا تمہارے درمیاں
3
3
284
29 اگست
غزل
جاوید ڈینی ایل Javaid Daniel
@Tadeeb
راستی پہچان ہونی چاہیے
صورتِ ایمان ہونی چاہیے
صبحِ نو تخلیق کرنے کے لئے
مشعلِ عرفان ہونی چاہیے
پارسا ہونے سے پہلے سوچ لے
خصلتِ انسان ہونی چاہیے
راستی پہچان ہونی چاہیے
3
192
معلومات