اپنا تن من جلا رہا ہوں مَیں |
عشق میں مُبتلا رہا ہوں مَیں |
دیکھ بارش کے رُوٹھ جانے پر |
کیسے پودے لگا رہا ہوں مَیں |
تُونے دیکھا نہیں مری جانب |
تیرے دَر پر پڑا رہا ہوں مَیں |
خواب کرچی جو کر دیئے تُونے |
کرچی کرچی اُٹھا رہا ہوں مَیں |
مَیں محبت میں چوٹ کھائے ہوئے |
لب سیے مُسکرا رہا ہوں مَیں |
پڑھ کے مدت کے بعد خط تیرے |
ان سے پھر حَظ اُٹھا رہا ہوں مَیں |
بوجھ جاویدؔ اُترتا جاتا ہے |
نظم ایسی سُنا رہا ہوں مَیں |
معلومات