نفرت کی آگ بجھائیں گے
چاہت کا شہر بسائیں گے
اِس جنگ و جدل کی دُنیا میں
ہم اَمن کے گیت ہی گائیں گے
جیون کی اندھیری راہوں میں
ہم خون کے دیپ جلائیں گے
جو حق کی راہ پہ چلتے ہیں
منزل کی راہ دِکھائیں گے
کر ’پانیوں پر پرواز‘ کبھی
پھر دیکھ فرشتے آئیں گے
ہم آج نئے اِک لہجے میں
دُنیا کو گیت سنائیں گے
جاویدؔ دُکھوں کی نگری میں
خوشیوں کے موسم لائیں گے

0
3