| چھوڑ جاؤں گا تمہارے درمیاں |
| تلخ و شیریں زندگی کی داستاں |
| مجھ کو قسمت کا ستارہ نہ ملا |
| کیسے لا دیتا مَیں تجھ کو کہکشاں |
| ایک تنہا چاند شب کی گود میں |
| بھر رہا ہے آج بھی وہ سسکیاں |
| وصل کے وہ سلسلے بھی نہ رہے |
| فاصلے ہی فاصلے ہیں درمیاں |
| کانچ کی چوڑی کے ٹکڑوں میں چھپی |
| عشقِ کم سن کی سُہانی داستاں |
| چار سُو پھیلی ہے نفرت کی فضا |
| خالی ہوتے جا رہے ہیں آشیاں |
| مجھ کو بخشیں ہیں یہ جس نے رفعتیں |
| دو جہانوں میں وہی ہے جاوداں |
| جب سراپا دیکھتا ہوں مَیں ترا |
| سوچتا ہوں تُو کہاں اور مَیں کہاں |
| زندگی تو بس یہی جاویدؔ ہے ! |
| تُند موجوں کے مقابل بادباں |
معلومات