پیار کا اِک جہاں ہو نئے سال میں
ہر بشر شادماں ہو نئے سال میں
برکتیں، نعمتیں بھی برستی رہیں
ہر خوشی بیکراں ہو نئے سال میں
اِس وبائے کرونا کا ہو خاتمہ
زندگی پھر رواں ہو نئے سال میں
دشت کی چلچلاتی ہوئی دھوپ میں
اَمن کا سائباں ہو نئے سال میں
ہم سے تِشنہ لبوں کے لئے اے خدا!
کوئی دریا رواں ہو نئے سال میں
کوئی جگنو ہی اِس شہرِ ظلمات میں
منزلوں کا نشاں ہو نئے سال میں
یہ تعصب، کدورت بھی جاتی رہے
اور اَمن و اماں ہو نئے سال میں
ہم محبت سے تادیب کرتے چلیں
ایسی شیریں زباں ہو نئے سال میں
سب کو جاویدؔ غم سے رہائی ملے!!
وقت پھر مہرباں ہو نئے سال میں

135