کوئی قوت طلسماتی کمر جھکنے نہیں دیتی
شگفتہ گفتگو تیری مجھے اُٹھنے نہیں دیتی
سفر جاری ہے جیون کا رہے گا تا ابد جاری
تمہارے وصل کی خواہش مجھے رُکنے نہیں دیتی
بہت سے کام کرنے کے ابھی باقی ہیں دُنیا میں
مگر یہ ہجر کی ساعت مجھے کرنے نہیں دیتی
اُسے کہنا رہِ غم کی مسافت جان لیوا ہے
بدن میں خون کا قطرہ کوئی رہنے نہیں دیتی
اُسے جاویدؔ کہہ دینا فقط اب جان باقی ہے
تمہاری دید کی حسرت مجھے مرنے نہیں دیتی

2
109
زبردست جاوید صاحب۔۔۔

0
بٹ صاحب بہت شکریہ، سلامت رہیں

0