Circle Image

Mirza Razi Rehman

@5359

رِیاسَت یا سَوتیلی ماں/نوجوان اَفسَران کی مُبَیَّنہ خُود کُشی کے مُتَعَدِّد واقِعات!!!
——
وہ لاوا جو سَدا سے ہی دِلوں میں پَک رہا ہے نا
اُسی لاوے سے لَگتا ہے پِگَلْنے لگ گئی ہے اَب
اِسے اَفسَر نَہِیں بَس اَہل کاروں کی ضَرُورَت ہے
یِہ ناگِن اَپنے بَچّے ہی نِگلنے لَگ گئی ہے اَب

0
5
خَطرہ ذاتی لیکن مَولویوں کو ماہانہ وظائف کی ادائیگی سَرکاری خَزانے سے!!!
——
دیکھ تو کُچھ ہی دِنوں میں مُعجزے سے کر دئیے
ایک تیرے سَر پَہ لٹکی خوف کی تلوار نے
جان کے لالے پڑے تُو یاد نیکی آ گئی
ہَر مہینے پیسے دُوں گی کہہ دیا سَرکار نے

0
2
مَریَم کا مَولویوں کو 10 ہَزار ماہانَہ وَظِیفَہ دینے کا اعلان!!!
——
جو کرنے ہیں قابُو تو پیسے بَڑھا دو
یِہ مُلّا ہیں بی بی یِہ باؤُ نَہِیں ہیں
جو تُم نے لگایا ہے وہ بھاؤ کَم ہے
یِہ سَب اِتنے کَم پَر بِکاؤُ نَہِیں ہیں

0
3
کئی راز قَبْر میں ساتھ لے کر جاؤں گا۔ شَہباز شَرِیف!!!
——
وہ پِیچھے رَہ کے بھی وہ سَب کراتے ہیں جو ہوتا ہے
رِیاسَت پَر جو قابِض ہیں نَظَر تَک بھی نہیں آتے
مِیاں! تُم لوگ بھی تو اَپنے مَطْلَب کے سَیانے ہو
تُمھارے جیسے لوگوں کو وہ اُنگْلی پَر ہیں نَچواتے

0
2
اِداروں کی تَباہی!!!
——
اِداروں کی تَباہی کا یَہی تو پیش خیمہ ہیں
حُصُولِ قُربِ شَہ کی چَاہ میں لگتی ہُوئی دَوڑیں
جنہیں تُو یہ ذَلالَت رَاس ہے اُن کی تو مَوجیں ہیں
جنہیں یِہ ناگوارا ہو تُو وہ کیا نوکری چھوڑیں؟

2
جَبری تَوْسِیْع اور اُس کے اَثَرات!!!
——
کُچھ کُچھ بَرسوں بعد یَہاں ہو جاتے ہیں حالات یَہی
گَھڑ گَھڑ کے لاتے ہیں باتیں ہَر ہَر تَوْسِیْع بارے لوگ
جِس کو تو یہ مِل جاتی ہے وہ تو مَوجیں کرتا ہے
عَشْروں پِیچھے رَہ جاتے ہیں قَوْم کے باقی سارے لوگ

0
3
سَچ کی رَاہ پَہ چلنے والے تو سَب ایک سے ہوتے ہیں
جَب تک بھی جَرتے ہیں اُن کو مُشکِل سے جَرتے ہیں ہم
اَپنی تو تارِیخ بَھری ہے کیا بَتلائیں مَت پُوچھو
اَپنے اَعلیٰ لوگوں کا کیا حال کیا کرتے ہیں ہم
(مرزا رضی اُلرّحمان)

0
2
بیادِ عَدِیل اَکْبَر ایس پی اِسلام آباد!!!
——
اِس سے پہلے بھی تو اَیسے سانحے ہوتے رَہے
اِس سے پہلے بھی دَبا دَیتے تھے “وہ“ ہَر بار ہی
اَب کے بھی لَگتا ہے قِصّے کو دَبایا جائے گا
کُچھ پَتا چَلنا نَہِیں تُم دَیکھنا اِس بار بھی

0
5
سُنو گی؟ داستانِ غم؟؟ لِکھوں میں؟؟؟
تمہیں تُم، خُود کو میں،یا ہم، لِکھوں میں؟؟؟
یہی بہتر ہے ہم دونوں کے حق میں
کہ جتنا ہو سکے کَم کَم لِکھوں میں
نہ جانے کیوں مرا جی چاہتا ہے
ترا قِصَّہ بُہت پُرنَم لکھوں میں

0
3
تُم تو کُچھ ہَر چَند ہو گے، مَیں نَہِیں
تُم تو کُچھ پابَنْد ہو گے، مَیں نَہِیں
مُجھ کو وہ کَہنا ہے جو بھی دِل میں ہے
تُم تو حاجَت مَنْد ہو گے، مَیں نَہِیں
(مرزا رضی اُلرّحمان)

3
حالَتِ یَاس میں جِیتے رَہْنا
آسْ کی آسْ میں جِیتے رَہْنا
کِتنا مُشْکِل ہو جاتا ہے
اِس اِحْساس میں جِیتے رَہْنا
(مرزا رضی اُلرّحمان)

4
تَحْرِیکِ لَبَّیک پاکستان کَالعَدَم قرار!!!
——
بَنانا، مِٹانا، مِٹا کر بَنانا
یِہ ”کُوزَہ گَروں“ کا جُنُوں ہے پُرانا
ہَمیشَہ سے اِن کا وَطِیرَہ یَہی ہے
اِسی کارِبیکار میں سَب گَنوانا

0
4
ایس پی اِسلام آباد عَدِیل اَکْبَر کی مُبَیَّنہ خُود کُشی!!!
——
بات یِہ ہے، دِل فَسُرْدَہ کیوں نَہ ہو؟
سانِحَہ ہے، عام قِصَّہ تو نَہِیں؟
جانے والا آپ دُنیا سے گیا؟
”اور لوگوں“ کا بھی حِصَّہ تو نَہِیں؟

0
4
افواجِ پاکستان کے 10 اَفسَران کی سِول سَروس میں اِنڈَکشَن!!!
——
زورِ بازُو، زُورِ بازُو ہے جناب
آپ ہی کو رَاس آیا ہے وَطن
لگ رَہا ہے قائدِ اعظم نے بھی
آپ کی خاطِر بنایا ہے وَطن

0
5
سَرحَد کے اِس پار بھی مَیں ہُوں سَرحَد کے اُس پار بھی مَیں
یِہ جو بِیچ میں کِھنچی ہُوئی ہیں نَفرَت کی دیواریں ہیں
(مرزا رضی اُلرّحمان)

0
4
سِندھ کا مُقابلہ کِسی صُوبے سے نَہِیں بَلْکِہ تَرَقّی یافْتَہ مَمالِک سے ہے۔ بلاول!!!
——
نَفْسِیاتی مَسْئَلَہ ہے ٹِھیک بھی ہونا نَہِیں
ہَم نے پَکڑی ہے تُمھاری خاص بِیماری کی جَڑ
یہ مَرَض جو بَچپنے سے تُم کو لاحِق ہے مِیاں
اِس کو عُرْفِ عام میں کَہتے ہیں دِیوانے کی بَڑ

0
4
مَسْئَلَۂِ فِلِسْطِین، ٹَرمپ کی چاپْلُوسی، ہَم اور باقی دُنیا!!!
——
وہ جِس ذِلَّت پَہ دُنیا تُھو تُھو کرتی پِھر رَہی ہے
ہَمارے ہاں تو اُس کو بھی سَراہا جا رَہا ہے
وہ جِس پَر ہَم بَجاتے پِھر رَہے ہیں شادِیانے
جَہاں بَھر میں ابھی تَک بھی کَراہا جا رہا ہے

0
7
مولانا فَضْل اُلرّحمان کا اُصُولی مَوقِف!!!
——
ناں ٹکراؤ اور ناں عُدُولی مَوقِف
ناں دار و رَسَن اور نَاں سُولی مَوقِف
یِہ کَہتا ہے جِس کو اُصُولی مَوقِف
وہ ہے چُپ چُپیتے وُصُولی مَوقِف

0
6
آئی ایم ایف کی یِہ قِسْط آخِری ہونی چاہیئے۔ شَہْباز شَرِیف!!!
——
کوئی حاجَت رَوا توڑْے تو توڑْے بِھیک کا کاسَہ
بِھکاری اپنے ہاتھوں توڑْ دے مُمکِن نَہِیں ہوتا
پُرانا رِنْد مَے خانے کے باہَر مَر تو سَکتا ہے
مَگر وہ مَے کَشی ہی چھوڑْ دے مُمکِن نَہِیں ہوتا

0
7
——
اِک زَمانے کی سَبھی اَچھّی بَھلی باتیں جو تھیں
دَیکھتے ہی دَیکھتے سَب طاقِ نِسْیاں ہو گئیں
اِس طرح ہوتے رَہے جو بے مَحَل سے فَیصلے
دَیکھنا اِن بَسْتیوں کو تُم کہ وِیْراں ہو گئیں
(مرزا رضی اُلرّحمان)

0
7
۔۔۔پُوچھ کر بَتاؤں گا۔ شَہْباز شَرِیف!!!
——
جو خُود سے کَم کے ہو تابِع وہ بادشاہی کیا؟
خِراج کی جو گَدا ہو وہ سَرْوَری کیا ہے؟
وہ حُکْم حُکْم نَہِیں ہے جو اِلْتِجائی ہو
جو یِہ نَہِیں ہے تو پِھر اور چاکَری کیا ہے؟

0
5
مَرْیَم کی تَصْوِیر والا جَھنْڈا لَہرایا جانے لگا!!!
——
بُھوکوں نَنگوں پَر لازِم ہے جان سَکیں
اَنْ داتا اور دیون ہار تو مَرْیَم ہے
وَیسے بھی جو دیکھے وہ پَہْچان سَکے
جَھْنڈے والی یِہ سَرْکار تو مَرْیَم ہے

0
6
سَعْد رِضوی ہے کَہاں؟؟؟
——
سَدا سے شَوقِ شَہادَت میں رَات دِن غَلْطاں
کِسے خَبَر ہے ہَٹَا یا ڈَٹَا ہُوا ہے کَہاں؟
بُہت سے عام مُسَلْماں بے مَوت مَروا کے
خُود اَپنی جان بَچانے چُھپا ہُوا ہے کَہاں؟

0
5
نَہ لالَچ خَتْم ہوتا ہے نَہ اِن کی بُھوک مِٹْتی ہے
یِہ جِس مَحْفِل میں بھی جاتے ہیں خالی پیٹ جاتے ہیں
ہمارے لِیڈروں میں رِیڑھ کی ہَڈّی نَہِیں ہوتی
جَہاں مَطْلَب نَظَر آئے وُہِیں پَر لیٹ جاتے ہیں
(مرزا رضی اُلرّحمان)

0
4
ہَم تو یُوں بھی رِینگتے کِیڑے مَکوڑے ہیں جناب
کیا بَسَر اَوْقات جو ہے شان و شَوكَت آپ کی
ہم تو جِینے کے لیے ہی پیٹ بَھرتے ہیں حُضُور
یِہ وَطن جاگِیر ہے بَس آپ ہی کے باپ کی
(مرزا رضی اُلرّحمان)

0
5
ہمارے یار سَیانے ہیں کُچھ نَہِیں کہتے
اور ایک ہَم ہیں کِسی حال چُپ نَہِیں رَہتے
قَسَم خُدا کی ہمیں اے ہماری اَرضِ وَطن
کہ ہم نے عُمر گُذاری ہے تیرے غَم سہتے
(مرزا رضی اُلرّحمان)

0
5
آخِرِ شَب! دَبیز خاموشی!
سَعْد رِضوی نے کَہہ دیا سَب سے
جِس نے رَہنا ہے وہ رَہے وَرنَہ
جِس نے جانا ہے وہ چَلا جائے
یِہ کَہا اور چَراغ گُل کر کے
جَب جَلایا تو سَب وُہِیں پَر تھے

0
4
ٹَرمپ کے تَعْرِیفی کَلِمات پَر قَوْم کا شادِیانے بَجانا!!!
——
ہَماری قَوْم بھی کیا قَوْم ہے خُدا کی قَسَم
جو بات بات پَہ یُوں تالیاں بَجاتی ہے
جو بات سامنے دِیوار پَر ہے لِکھ رَکھی
نَہ جانے قَوْم کو کیونکر سَمجھ نَہ آتی ہے؟

0
4
پُرانا ہو نیا ہو پَر زَمانَہ تو زَمانَہ ہے
زَمانَہ ساز تُم ہی کیا تُمھارا سَب گَھرانَہ ہے
یَہاں ہو یا وَہاں ہو تُم کبھی فارِغ نَہِیں رَہتے
تُمھارا بُوٹ پالِش کا تو یِہ دَھنْدَہ پُرانا ہے
(مرزا رضی اُلرّحمان)

0
4
جِس طَرْح بھی یِہ ڈَھل چُکے ہیں اَب
اِس طَرْح آپ ہی نے ڈَھالے تھے
اَب جِنِہیں قَتْل کر رَہے ہیں آپ
یِہ کبھی آپ ہی نے پالے تھے
(مرزا رضی اُلرّحمان)

0
5
وَہاں یہ دونوں حَضْرَت مان کے آئے تھے صاحِب
کہ یِہ اَب خواب کی تَجْسِیم کرنے جا رَہے ہیں
اِسی کارَن یِہ سَب اُودَھم مَچایا جا رَہا ہے
یِہ اِسْرِائِیْل کو تَسْلِیم کرنے جا رَہے ہیں
(مرزا رضی اُلرّحمان)

0
5
ہاں! مِثْل بھی مِل تو جاتی ہے
اَیسی دِل دوز نَہِیں مِلتی
یِہ مُلک تو آتے جاتے ہیں
تَوْسِیْع تو روز نَہِیں مِلتی
(مرزا رضی اُلرّحمان)

0
1
جانے ایسا ہی کیوں ہے؟؟؟
——
جانے ایسا ہی کیوں ہے سَب غُنڈے
آخِرِ کار مارے جاتے ہیں
اپنے ہی ساتھیوں کی گولی سے
کیسے ہر بار مارے جاتے ہیں؟

0
3
تَحْرِیکِ لَبَّیک کا اَصْل چِہْرَہ!!!
——
سانپ سُونگھے ہُوئے تھے کَل تَک تو
آج اِک دَم سے ہو گئے ظاہِر
ظُلم ہوتا رہا تو گُم سُم تھے
شُعْبَدَہ بازیوں کے یہ ماہِر

0
4
ٹوپی ڈَرامہ!!!
——
کُچھ تو ہاؤ ہُو بڑھے اور کُچھ تو تاؤ بَڑھ سَکے
آپ ہی گولی چَلائی ہے کہ گھاؤ بَڑھ سَکے
چار پیسوں کے لیے جِن کو دِکھانا ہے یِہ سَب
جُوں جُوں وہ دیکھیں تماشہ تُوں تُوں بھاؤ بَڑھ سَکے

0
3
تَحْرِیکِ لَبَّیک پاکستان کے نام!!!
——
کِھلونے اَچانَک سے کیوں چَل پَڑے ہیں؟
تو کیا بے حسابی بَھری جا رَہی ہے؟
یقیناً! رَبوٹوں سے کُچھ کام ہے جو
اِنہیں پِھر سے چابی بَھری جا رَہی ہے

0
3
طِیفی بَٹ ”پُولِیس مُقابلہ“ میں ہَلاک!!!
——
کون تھے اِس کے پالنے والے؟
کَل تَلَک کِس طرح سَلامَت تھا؟
آج عِبْرَت بَنا ہے سَب کے لیے
کَل تَلَک خَوف کی عَلامَت تھا

0
4
کُچھ بھی تو رَاس نَہِیں آیا
تَہْذِیب و ثَقافَت ، آب و ہَوا
ہَر رَسْتے کے ہیں دو رَسْتے
ہو جاتی ہے ہَر رَاہ جُدا
ہَر چیز پَہُنچ سے باہَر ہے
کُچھ بھی تو نَہِیں ہے اَب سَسْتا

0
2
اِک اور بَلا پِیچھے بھی تھی
تھی آگے بھی اِک اور بَلا
وہ شَخْص کِسی کا ہو بھی گیا
ہَم لاتے رَہے آداب بَجا
آنکھوں پَہ سَدا پَٹّی ہی رَہی
تَب عِلْم ہُوا جَب رَاز کُھلا

0
4
سَب جانَت ہیں، سَب مانَت ہیں
سَب کو ہے خَبَر، سَب کو ہے پَتا
وہ سُنتا ہے، وہ سُنتا ہے
ہَر ایک صَدا، ہَر ایک صَدا
ہونا ہی پَڑا، ہونا ہی پَڑا
رَاضی بَرِضا، رَاضی بَرِضا

0
2
سَر تَن سے جُدا، سَر تَن سے جُدا
کُچھ خُوفِ خُدا، کُچھ خُوفِ خُدا
اے اَہلِ وفا، اے اَہلِ وفا
دَشْت و صَحْرا، دَشْت و صَحْرا
بَس ایک نَبیؐ، بَس ایک نَبیؐ
بَس ایک خُدا، بَس ایک خُدا

0
4
تَحْرِیکِ لَبَّیک پاکستان ”اَچانَک“ فَعّال!!!
——
کَل تَک رَہے جو سوئے سُلائے تو کیا کِیا؟
اور آج اَیسے ہوش میں آئے تو کیا کِیا؟
مُشکِل کے وَقْت جانے کہاں مَر گئے تھے آپ؟
اَب آ کے یِہ ڈَرامے رَچائے تو کیا کِیا؟

0
4
پُرانے تَرانے سُنے جا رَہے ہیں
سُنا ہے کہ سَر بھی دُھنْے جا رَہے ہیں
وہ مُردہ فَسانے، تُمھاری یِہ تَوْسِیْع
وَہی تانے بانے بُنے جا رَہے ہیں
(مرزا رضی اُلرّحمان)

0
6
سَبھی کُچھ بیچْ کر تو کھا چُکے ہو
ہو کوئی ریٹ، بَھرتا کیوں نَہِیں ہے؟
بے چارَہ ڈاک خانہ تو نہ بیچْو
تُمھارا پیٹ بَھرتا کیوں نَہِیں ہے؟
(مرزا رضی اُلرّحمان)

0
3
مَلیشِیائی یُونِیوَرْسِٹی کی شَہباز شَریِف کو ڈاکْٹَریٹ کی اِعْزازی ڈِگری!!!
——
تُم تو سادہ نہ پکڑے جاتے تھے
اُن پَہ کُچھ رَحْم تو کرو صاحب
جانے اَب کیا بنے مَرِیضوں کا
اَب تو تُم ڈاکٹر بھی ہو صاحب

0
3
اِسلام آباد پُولِیس کا نیشنل پَریس کلَب پَر دَھاوا!!!
——
وہ کَشْمِیر ہو یا کوئی مَسْئَلَہ ہو
نَہ دَعْوؤں میں دَم نَہ سِیاسَت میں دَم ہے
سو اَب تُم صَحافَت کو مَحْصُور کر کے
سَمجھتے ہو اَب بھی رِیاسَت میں دَم ہے

0
4
ڈِیل اِسْرِائِیْل سے نَہِیں اَمرِیکہ سے کی ہے۔ اِسْحاق ڈَار!!!
——
یِہ جو بھی عُذْر اَب تُم دے رہے ہو
یِہ سَب کُچھ بَد تَر از اَصْلِ گُنَہ ہے
تُمھیں اِس کا ثَمَر مِلتا رہے گا
جو بُوئی ہے یِہ اِک فَصْلِ گُنَہ ہے

0
4
رضی دادا میرے والد کی طرح ہیں۔ مَریَم نواز!!!
——
سُنا ہے تو ہَنسی سی آ گئی ہے
وَگرنَہ سُن کے ہم روتے برابر
بے چارَہ نام کا دادا ہے بِی بِی
پَہ ہے تو آپ کے پوتے برابر

0
6
یِہ لال ٹوپی والا زَید حامِد کَہاں ہے!!!
——
کَہِیْں زِنْدَہ ہے یا مَر کَھپ چُکا ہے؟
اور اُس کی وہ ہُنَر سازِی کَہاں ہے؟
مُجھے بَس آپ سے یَہ پُوچْھنا تھا
کہ وہ گُف٘تار کا غازِی کَہاں ہے؟

0
7
حُسْن و جَمال کے تو دَریا بَہا دیئے پَر
عَقْل و خِرَد کو اُس نے بَس خال خال پَھینکا
دِل میں بھی رَہ کے اُس کا جب دِل نَہ لگ سَکا تو
مَیں نے بھی ایک دِن پِھر دِل سے نِکال پَھینکا
میرا جواب سُن کے پِھر رُک نَہِیں سَکا وہ
جِس وَقْت مُجھ پَہ اُس نے چُبھتا سوال پَھینکا

0
5
اَشرفی ”تھاموی“ تو کَہتا ہے
مُجھ سے جو چاہیں، کہلوائیں آپ
آپ سے بَس یَہی گُذارش ہے
ریٹ کُچھ اور بھی بَڑھائیں آپ
(مرزا رضی اُلرّحمان)

0
4
کاش! یہ وَقْت پِھر پَلَٹ جائے
اِک طرح تو یِہ شُبھ مُہُورَت ہے
سَچ تو یہ ہے کہ اَہلِ غازَہ کو
حَضْرَتِ عُمْر کی ضَرُورَت ہے
(مرزا رضی اُلرّحمان)

5
سینیٹر مُشتاق احمد گرفتار کر لیے گئے!!!
——
ہم جو لاکھوں کروڑوں گیدڑ ہیں
ایک ہی شیر ہے ہمارے پاس
ایک مُشتاق کے علاؤہ تو
ہیر اور پھیر ہے ہمارے پاس

5
اَبھی اِمْکان ظاہِر ہو رَہے ہیں
پَسِ پَرْدَہ شِگُوفے کِھل چُکے ہیں
یِہ جِن کے دَسْت و بازُو ہیں سدا سے
یِہ مُلّا پِھر سے اُن سے مِل چُکے ہیں
(مرزا رضی اُلرّحمان)

0
5
جِہادِ فی سَبِیلِ اللّہ کرنے
خَرابی کے کِھلونے چَل پَڑے تو
ذَرا سوچو تُمھارا کیا بنے گا؟
یہ چابی کے کِھلونے چَل پَڑے تو
(مرزا رضی اُلرّحمان)

0
3
خُدا جانے ہَمیں کِیونکَر ہَمیشَہ ایسے لگتا تھا
کہ اِک دِن خوابِ غَفْلَت سے یَقِیناً جاگ جائیں گے
ہَمارے تو فَرِشْتوں کو ذَرا وَہم و گُماں نَہ تھا
شَہادَت سَر پَہ آئی تو یِہ مُلّا بھاگ جائیں گے
(مرزا رضی اُلرّحمان)

0
3
فَقَط اَجْداد کی عَظْمَت کے چَرْچے
تھے جو جو یاد وہ یہ کر چُکے ہیں
جِہادِ فی سَبِیلِ اللہ؟ مُلّا؟
ہَمارے سارے مُلا مَر چُکے ہیں
(مرزا رضی اُلرّحمان)

0
3
ہَمارا دِل گَواہی دے رہا ہے
نئی تَعْظِیم کرنے جا رہے ہیں
یہ اِسْرِائِیْل کے چَنگُل میں پَھنس کر
اُسے تَسْلِیم کرنے جا رہے ہیں
(مرزا رضی اُلرّحمان)

0
1
وائے قِسْمَت ہمارے لوگوں نے
کیا عَجَب شَخْص اِنْتِخاب کیا
جس نے غازہ کے خُونِ نا حَق کا
اَپنے ہاتھوں سے اِرْتِکاب کیا
(مرزا رضی اُلرّحمان)

0
1
شَمع جونیجو اور پِی اَیم اَیل!!!
——
تُم بھی تو مَشْکُوک ہو پہلے دِن سے ہی
کب تک رَہتیں پِی اَیم اَیل کی چھاؤں تَلے
سُنتے ہیں بَنْدریا پاؤں جلنے پَر
اپنے بَچِّے لے لیتی ہے پاؤں تَلے

0
3
دِل نہیں چاہتا کہ یاد آئیں
پِھر بھی کُچھ لوگ آ ہی جاتے ہیں
حاصلِ عِشق آبلہ پائی
عِشق میں جوگ آ ہی جاتے ہیں
کُچھ پُرانوں سے جان چُھوٹے تو
کُچھ نئے روگ آ ہی جاتے ہیں

0
3
کَولیٹرل لَاس/ ضِمْنی زِیاں!!!
——
آپ کَہتے ہیں وہ خُود مارے گئے
لوگ کَہتے ہیں اُنہیں مارا گیا
آپ بھی تو کُچھ بتائیں نا حُضُور
خُود مَرے ہیں یا کہ مارے، کون تھے؟

0
7
تب موقع تھا آگے بڑھ کر روکا جاتا اُس کا ہاتھ
اب تو وہ اِن سب کو باری باری مَزہ چکھائے گا
پہلی بکری کھانے دینے کا تو بَس یہ مطلب تھا
اب یہ درندہ اِک اِک کر کے ساری بکریاں کھائے گا

0
4
سُنا ہے اب کِسی کو بھی سَزا مِلنا نہیں مُمکِن
ہمیں کُچھ تو بتا اے گَرْدِشِ اَیّام کیا ہو گا؟
سُنا ہے غاصِبوں نے رَہْزَنوں سے دوستی کر لی
خُدا ہی جانے اب اِس مُلک کا اَنْجام کیا ہو گا؟
(مرزا رضی اُلرّحمان)

0
28