| سُنو گی؟ داستانِ غم؟؟ لِکھوں میں؟؟؟ |
| تمہیں تُم، خُود کو میں،یا ہم، لِکھوں میں؟؟؟ |
| یہی بہتر ہے ہم دونوں کے حق میں |
| کہ جتنا ہو سکے کَم کَم لِکھوں میں |
| نہ جانے کیوں مرا جی چاہتا ہے |
| ترا قِصَّہ بُہت پُرنَم لکھوں میں |
| میں تیرا غَم مناوٴں صدقِ جاں سے |
| ترا نوحہ ترا ماتَم لِکھوں میں |
| یُونہی ہوتی رہے شعروں کی آمَد |
| تُجھے سوچوں تُجھے دَم دَم لِکھوں میں |
| ذرا دَم لے طبیعت کی یہ عُجلت |
| ذَرا ٹھہروں ذَرا تھَم تھَم لکھوں میں |
| لِِکھوں جو میں اُسے جَم جَم پڑھو تُم |
| پڑھو جو تُم تو پھر جَم جَم لِکھوں میں |
| لِِِکھوں میں جب کتابِ زیستِ مرزا |
| تو جیسی گُذری بیش و کَم، لِکھوں میں |
| (مرزارضی الرحمٰن) |
معلومات